‌صحيح البخاري - حدیث 3223

كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابُ ذِكْرِ المَلاَئِكَةِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: المَلاَئِكَةُ يَتَعَاقَبُونَ مَلاَئِكَةٌ بِاللَّيْلِ، وَمَلاَئِكَةٌ بِالنَّهَارِ، وَيَجْتَمِعُونَ فِي صَلاَةِ الفَجْرِ، وَصَلاَةِ العَصْرِ، ثُمَّ يَعْرُجُ إِلَيْهِ الَّذِينَ بَاتُوا فِيكُمْ، فَيَسْأَلُهُمْ وَهُوَ أَعْلَمُ، فَيَقُولُ: كَيْفَ تَرَكْتُمْ عِبَادِي، فَيَقُولُونَ: تَرَكْنَاهُمْ يُصَلُّونَ، وَأَتَيْنَاهُمْ يُصَلُّونَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3223

کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی باب : فرشتوں کا بیان۔ ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا ، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ فرشتے آگے پیچھے زمین پر آتے جاتے رہتے ہیں ، کچھ فرشتے رات کے ہیں اور کچھ دن کے اور یہ سب فجر اور عصر کی نماز میں جمع ہو جاتے ہیں ۔ پھر وہ فرشتے جو تمہارے یہاں رات میں رہے ۔ اللہ کے حضور میں جاتے ہیں ، اللہ تعالیٰ ان سے دریافت فرماتا ہے....حالانکہ وہ سب سے زیادہ جاننے والا ہے.... کہ تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا ، وہ فرشتے عرض کرتے ہیں کہ جب ہم نے انہیں چھوڑا تو وہ ( فجر کی ) نماز پڑھ رہے تھے ۔ اور اسی طرح جب ہم ان کے یہاں گئے تھے ، جب بھی وہ ( عصر ) کی نماز پڑھ رہے تھے ۔
تشریح : ان جملہ احادیث کے لانے سے مجتہد مطلق حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی غرض فرشتوں کا وجود ثابت کرنا ہے۔ جن پر ایمان لانا ارکان ایمان سے ہے۔ فرشتوں میں حضرت جبرئیل، میکائیل، اسرافیل علیہم السلام زیادہ مشہور ہیں۔ باقی ان کی تعداد اتنی ہے جسے اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا، وہ سب اللہ کے بندے ہیں، اللہ کے فرمانبردار ہیں۔ اس کی اجازت بغیر وہ دم بھی نہیں مارسکتے نہ وہ کسی نفع نقصان کے مالک ہیں۔ ان جملہ احادیث کے لانے سے مجتہد مطلق حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی غرض فرشتوں کا وجود ثابت کرنا ہے۔ جن پر ایمان لانا ارکان ایمان سے ہے۔ فرشتوں میں حضرت جبرئیل، میکائیل، اسرافیل علیہم السلام زیادہ مشہور ہیں۔ باقی ان کی تعداد اتنی ہے جسے اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا، وہ سب اللہ کے بندے ہیں، اللہ کے فرمانبردار ہیں۔ اس کی اجازت بغیر وہ دم بھی نہیں مارسکتے نہ وہ کسی نفع نقصان کے مالک ہیں۔