كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابُ صِفَةِ الشَّمْسِ وَالقَمَرِ بِحُسْبَانٍ صحيح حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ الشَّمْسَ وَالقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ لاَ يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلاَ لِحَيَاتِهِ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَاذْكُرُوا اللَّهَ»
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی
باب : سورہ رحمن کی اس آیت کی تفسیر کہ سورج اور چاند دونوں حسا ب سے چلتے ہیں ۔
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے زید بن اسلم نے ، ان سے عطاء بن یسار نے اور ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں کسی کی موت و حیات سے ان میں گرہن نہیں لگتا ۔ اس لیے جب تم گرہن دیکھو تو اللہ کی یاد میں لگ جایا کرو ۔
تشریح :
کیوں کہ یہ جملہ انقلابات قدرت الٰہی کے تحت ہوتے رہتے ہیں پس ایسے مواقع پر خصوصیت کے ساتھ اللہ کو یاد کرنا اور نماز پڑھنا ایمان کی ترقی کا ذریعہ ہے۔
کیوں کہ یہ جملہ انقلابات قدرت الٰہی کے تحت ہوتے رہتے ہیں پس ایسے مواقع پر خصوصیت کے ساتھ اللہ کو یاد کرنا اور نماز پڑھنا ایمان کی ترقی کا ذریعہ ہے۔