‌صحيح البخاري - حدیث 3195

كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابُ مَا جَاءَ فِي سَبْعِ أَرَضِينَ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ المُبَارَكِ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الحَارِثِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَكَانَتْ، بَيْنَهُ وَبَيْنَ أُنَاسٍ خُصُومَةٌ فِي أَرْضٍ، فَدَخَلَ عَلَى عَائِشَةَ فَذَكَرَ لَهَا ذَلِكَ، فَقَالَتْ: يَا أَبَا سَلَمَةَ، اجْتَنِبِ الأَرْضَ، فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ ظَلَمَ قِيدَ شِبْرٍ طُوِّقَهُ مِنْ سَبْعِ أَرَضِينَ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3195

کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی باب : سات زمینوں کا بیان ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم کو اسماعیل بن علیہ نے خبر دی ، انہیں علی بن مبارک نے کہا ، ان سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا ، ان سے محمد بن ابراہیم بن حارث نے ، ان سے ابوسلمہ بن عبدالرحمن نے ان کا ایک دوسرے صاحب سے ایک زمین کے بارے میں جھگڑا تھا ۔ وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے واقعہ بیان کیا ۔ انہوں نے ( جواب میں ) فرمایا ، ابوسلمہ ! کسی کی زمین ( کے ناحق لینے ) سے بچو ، کیوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اگر ایک بالشت کے برابر بھی کسی نے ( زمین کے بارے میں ) ظلم کیا تو ( قیامت کے دن ) ساتھ زمینوں کا طوق اسے پہنایا جائے گا ۔