كِتَابُ الجِزْيَةِ بَابُ إِثْمِ الغَادِرِ لِلْبَرِّ وَالفَاجِرِ صحيح حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يُنْصَبُ بِغَدْرَتِهِ يَوْمَ القِيَامَةِ»
کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں
باب : دغابازی کرنے والے پر گناہ خواہ وہ کسی نیک آدمی کے ساتھ ہو یا بے عمل کے ساتھ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد نے بیان کیا ، ان سے ایوب نے ، ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر دغاباز کے لیے قیامت کے دن ایک جھنڈا ہو گا جو اس کی دغابازی کی علامت کے طور پر ( اس کے پیچھے ) گاڑ دیا جائے گا ۔
تشریح :
حضرت امام بخاری رحمہ اللہ کتاب الجہاد کو ختم کرتے ہوئے ان احادیث کو لا کر یہ بتلارہے ہیں کہ اسلام میں ناحق قتل و غارت، فساد و دغا بازی ہرگز ہرگز جائز نہیں ہے۔ اگرکوئی مسلمان ان حرکتوں کا مرتکب ہوگا تو ان کا وہ خود ذمہ دار ہوگا۔ اسلام کو اس سے کوئی ضرر نہ پہنچ سکے گا۔
حضرت امام بخاری رحمہ اللہ کتاب الجہاد کو ختم کرتے ہوئے ان احادیث کو لا کر یہ بتلارہے ہیں کہ اسلام میں ناحق قتل و غارت، فساد و دغا بازی ہرگز ہرگز جائز نہیں ہے۔ اگرکوئی مسلمان ان حرکتوں کا مرتکب ہوگا تو ان کا وہ خود ذمہ دار ہوگا۔ اسلام کو اس سے کوئی ضرر نہ پہنچ سکے گا۔