كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ بَابُ مَا يُصِيبُ مِنَ الطَّعَامِ فِي أَرْضِ الحَرْبِ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: «كُنَّا نُصِيبُ فِي مَغَازِينَا [ص:96] العَسَلَ وَالعِنَبَ، فَنَأْكُلُهُ وَلاَ نَرْفَعُهُ»
کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان
باب : اگر کھانے کی چیزیں کافروں کے ملک میں ہاتھ آجائیں
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے ، ان سے ایوب نے ، ان سے نافع نے ، ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ ( نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ) غزووں میں ہمیں شہد اور انگور ملتا تھا ۔ ہم اسے اسی وقت کھا لیتے ۔ ( تقسیم کے لیے اٹھا نہ رکھتے ) ۔
تشریح :
اس حدیث سے یہ نکلا کہ کھانے پینے کی جو چیزیں رکھنے سے خراب ہوتی ہیں تقسیم سے پہلے ان کے استعمال میں کوئی حرج نہیں۔ جیسے ترکاریاں، میوے وغیرہ۔
اس حدیث سے یہ نکلا کہ کھانے پینے کی جو چیزیں رکھنے سے خراب ہوتی ہیں تقسیم سے پہلے ان کے استعمال میں کوئی حرج نہیں۔ جیسے ترکاریاں، میوے وغیرہ۔