كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ بَابُ إِذَا بَعَثَ الإِمَامُ رَسُولًا فِي حَاجَةٍ، أَوْ أَمَرَهُ بِالْمُقَامِ هَلْ يُسْهَمُ لَهُ صحيح حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَوْهَبٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: إِنَّمَا تَغَيَّبَ عُثْمَانُ عَنْ بَدْرٍ، فَإِنَّهُ كَانَتْ تَحْتَهُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَتْ مَرِيضَةً، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لَكَ أَجْرَ رَجُلٍ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا وَسَهْمَهُ»
کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان
باب : اگر امام کسی شخص کو سفارت پر بھیجے یا کسی خاص جگہ ٹھہرنے کا حکم دے تو کیا اس کا بھی حصہ ) غنیمت میں ( ہوگا ؟
ہم سے موسیٰ بن اسمعٰیل نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابو عوانہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عثمان بن موہب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ‘ اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ بدر کی لڑائی میں شریک نہ ہو سکے تھے ۔ ان کے نکاح میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک صاحبزادی تھیں اور وہ بیمار تھیں ۔ ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہیں بھی اتنا ہی ثواب ملے گا جتنا بدر میں شریک ہونے والے کسی شخص کو ‘ اور اتنا ہی حصہ بھی ملے گا ۔
تشریح :
حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے اسی حدیث کے موافق حکم دیا ہے کہ جو شخص امام کے حکم سے باہر گیا ہو ، یا ٹھہر گیا ہو اس کا بھی حصہ مال غنیمت میں لگایا جائے امام مالک اور امام شافعی رحمہ اللہ اور امام احمد رحمہ اللہ اس کے خلاف کہتے ہیں اور اس حدیث کو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے حق میں خاص قرار دیتے ہیں۔
حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے اسی حدیث کے موافق حکم دیا ہے کہ جو شخص امام کے حکم سے باہر گیا ہو ، یا ٹھہر گیا ہو اس کا بھی حصہ مال غنیمت میں لگایا جائے امام مالک اور امام شافعی رحمہ اللہ اور امام احمد رحمہ اللہ اس کے خلاف کہتے ہیں اور اس حدیث کو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے حق میں خاص قرار دیتے ہیں۔