كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «أُحِلَّتْ لَكُمُ الغَنَائِمُ» صحيح حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ [ص:86]: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «تَكَفَّلَ اللَّهُ لِمَنْ جَاهَدَ فِي سَبِيلِهِ، لاَ يُخْرِجُهُ إِلَّا الجِهَادُ فِي سَبِيلِهِ، وَتَصْدِيقُ كَلِمَاتِهِ بِأَنْ يُدْخِلَهُ الجَنَّةَ، أَوْ يَرْجِعَهُ إِلَى مَسْكَنِهِ الَّذِي خَرَجَ مِنْهُ، مَعَ مَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ»
کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان
باب : نبی کریم ﷺ کا یہ فرمانا کہ تمہارے لئے غنیمت کے مال حلال کئے گئے
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا مجھ سے امام مالک رحمہ اللہ نے بیا ن کیا ‘ ان سے ابو الزناد نے ‘ ان سے اعرج نے بیان کیا اور ان سے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‘ جو اللہ کے راستے میں جہا د کرے ‘ جہاد ہی کی نیت سے نکلے ‘ اللہ کے کلام (اس کے وعدے) کو سچ جان کر ‘ تو اللہ اس کا ضامن ہے ۔ یا تو اللہ تعالیٰ اس کو شہید کر کے جنت میں لے جائے گا ‘ یا اس کو ثواب اور غنیمت کا مال دلا کر اس کے گھر لوٹا لائے گا ۔
تشریح :
حضرت امام بخاری رحمہ اللہ کا اشارہ اس حدیث کے لانے سے بھی یہی ہے کہ مال غنیمت جہاد میں شریک ہونے والوں کے لئے ہے اور یہ کہ حقیقی مجاہد کون ہے۔ اس پر بھی اس حدیث میں کافی روشنی ڈالی گئی ہے۔ ایسے مجاہدین بھی ہوتے ہیں جو محض حصول دنیا ونام ونمود کے لئے جہاد کرتے ہیں۔ جن کے لئے کوئی اجر وثواب نہیں ہے۔ بلکہ قیامت کے دن ان کو دوزخ میں دھکیل دیا جائے گاکہ تمہارے جہاد کرنے کا مقصدصرف اتنا ہی تھا کہ تم کو دنیا میں بہادر کہہ کر پکارا جائے۔ تمہارا یہ مقصد دنیا میں تم کو حاصل ہو گیا۔ اب آخرت میں دوزخ کے سوا تمہارے لئے اور کچھ نہیں ہے۔
حضرت امام بخاری رحمہ اللہ کا اشارہ اس حدیث کے لانے سے بھی یہی ہے کہ مال غنیمت جہاد میں شریک ہونے والوں کے لئے ہے اور یہ کہ حقیقی مجاہد کون ہے۔ اس پر بھی اس حدیث میں کافی روشنی ڈالی گئی ہے۔ ایسے مجاہدین بھی ہوتے ہیں جو محض حصول دنیا ونام ونمود کے لئے جہاد کرتے ہیں۔ جن کے لئے کوئی اجر وثواب نہیں ہے۔ بلکہ قیامت کے دن ان کو دوزخ میں دھکیل دیا جائے گاکہ تمہارے جہاد کرنے کا مقصدصرف اتنا ہی تھا کہ تم کو دنیا میں بہادر کہہ کر پکارا جائے۔ تمہارا یہ مقصد دنیا میں تم کو حاصل ہو گیا۔ اب آخرت میں دوزخ کے سوا تمہارے لئے اور کچھ نہیں ہے۔