كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «أُحِلَّتْ لَكُمُ الغَنَائِمُ» صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ عُرْوَةَ البَارِقِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «الخَيْلُ مَعْقُودٌ فِي نَوَاصِيهَا الخَيْرُ الأَجْرُ، وَالمَغْنَمُ إِلَى يَوْمِ القِيَامَةِ»
کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان
باب : نبی کریم ﷺ کا یہ فرمانا کہ تمہارے لئے غنیمت کے مال حلال کئے گئے
ہم سے مسدد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے خالد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے حصین نے بیان کیا ‘ ان سے عامر نے اوران سے عروہ بارقی رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‘ گھوڑوں کی پیشانیوں سے قیامت تک خیروبرکت (آخرت میں) اورغنیمت (دنیا میں) بندھی ہوئی ہے ۔
تشریح :
اشارہ یہ ہے کہ جہاد میں شریک ہونے والوں کو انشاءاللہ مال غنیمت ملے گا۔ اس کا مطلب یہ کہ غنیمت کا مستحق ہر شخص نہیں ہے۔ گویا آیت میں جو اجمال تھا اس کی تفصیل ووضاحت سنت نے کردی ہے۔
اشارہ یہ ہے کہ جہاد میں شریک ہونے والوں کو انشاءاللہ مال غنیمت ملے گا۔ اس کا مطلب یہ کہ غنیمت کا مستحق ہر شخص نہیں ہے۔ گویا آیت میں جو اجمال تھا اس کی تفصیل ووضاحت سنت نے کردی ہے۔