كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الطَّعَامِ عِنْدَ القُدُومِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَدِمْتُ مِنْ سَفَرٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «صَلِّ رَكْعَتَيْنِ»، صِرَارٌ: مَوْضِعٌ نَاحِيَةً بِالْمَدِينَةِ
کتاب: جہاد کا بیان
باب : مسافر جب سفر سے لوٹ کر آئے تو لوگوں کو کھانا کھلائے (دعوت کرے)
ہم سے ابو الولید نے بیان کیا ‘ کہا ہم س شعبہ نے بیان کیا ‘ ان سے محارب بن دثار نے اور ان سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں سفر سے واپس مدینہ پہنچا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ مسجد میں جاکر دو رکعت نفل نماز پڑھوں ‘ صرار ( مدینہ منورہ سے تین میل کے فاصلے پر مشرق میں ) ایک جگہ کا نام ہے ۔
تشریح :
اس حدیث کی مناسبت ترجمہ باب سے مشکل ہے۔ بعضوں نے کہا یہ پہلی حدیث ہی کا ایک ٹکڑا ہے‘ اس کی مناسبت سے اس کو ذکر کر دیا۔ معلوم ہوا کہ سفر سے واپسی پر مسجد میں جا کر شکرانہ کے دو نفل پڑھنا مسنون ہے جیسے کہ خیریت کے ساتھ واپسی پر احباب و اقران کی دعوت کرنا جیسا کہ مذکور ہوا۔
اس حدیث کی مناسبت ترجمہ باب سے مشکل ہے۔ بعضوں نے کہا یہ پہلی حدیث ہی کا ایک ٹکڑا ہے‘ اس کی مناسبت سے اس کو ذکر کر دیا۔ معلوم ہوا کہ سفر سے واپسی پر مسجد میں جا کر شکرانہ کے دو نفل پڑھنا مسنون ہے جیسے کہ خیریت کے ساتھ واپسی پر احباب و اقران کی دعوت کرنا جیسا کہ مذکور ہوا۔