كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الصَّلاَةِ إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، وَعَمِّهِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ، عَنْ كَعْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ، ضُحًى دَخَلَ المَسْجِدَ، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يَجْلِسَ»
کتاب: جہاد کا بیان
باب : سفر سے واپسی پر نفل نماز (بطور نماز شکرادا کرنا)
ہم سے ابو عاصم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے ابن جریج نے بیان کیا ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ ان سے عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن کعب نے ‘ ان سے ان کے والد ( عبداللہ ) اور چچا عبیداللہ بن کعب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب دن چڑھے سفر سے واپس ہوتے تو بیٹھنے سے پہلے مسجد میں جا کر دو رکعت نفل نماز پڑھتے تھے ۔
تشریح :
سفر جہاد پر سفر حج وغیرہ کو بھی قیاس کیا جا سکتا ہے۔ ایسے طویل سفر سے خیریت کے ساتھ واپسی پر بطور شکرانہ دو رکعت نماز نفل ادا کرنا امر مسنون ہے‘ اللہ ہر مسلمان کو نصیب فرمائے‘ آمین۔
سفر جہاد پر سفر حج وغیرہ کو بھی قیاس کیا جا سکتا ہے۔ ایسے طویل سفر سے خیریت کے ساتھ واپسی پر بطور شکرانہ دو رکعت نماز نفل ادا کرنا امر مسنون ہے‘ اللہ ہر مسلمان کو نصیب فرمائے‘ آمین۔