كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ التَّسْبِيحِ إِذَا هَبَطَ وَادِيًا صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الجَعْدِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: «كُنَّا إِذَا صَعِدْنَا كَبَّرْنَا، وَإِذَا نَزَلْنَا سَبَّحْنَا»
کتاب: جہاد کا بیان
باب : کسی نشیب کی جگہ میں اترتے وقت سبحان اللہ کہنا
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے حصین بن عبدالرحمن نے ان سے سالم بن ابی الجعد نے اور ان سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ جب ہم ( کسی بلندی پر ) چڑھتے ، تو اللہ اکبر کہتے اور جب ( کسی نشیب میں ) اترتے تو سبحان اللہ کہتے تھے ۔
تشریح :
کوئی بھی سفر ہو‘ راستے میں نشیب و فراز اکثر آتے ہی رہتے ہیں۔ لہٰذا اس ہدایت پاک کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ یہاں سفر جہاد کے لئے اس امر کا مشروع ہونا مقصود ہے۔
باب جب بلندی پر چڑھے تو اللہ اکبر کہنا
کوئی بھی سفر ہو‘ راستے میں نشیب و فراز اکثر آتے ہی رہتے ہیں۔ لہٰذا اس ہدایت پاک کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ یہاں سفر جہاد کے لئے اس امر کا مشروع ہونا مقصود ہے۔
باب جب بلندی پر چڑھے تو اللہ اکبر کہنا