كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ إِرْدَافِ المَرْأَةِ خَلْفَ أَخِيهَا صحيح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الأَسْوَدِ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّهَا قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، يَرْجِعُ أَصْحَابُكَ بِأَجْرِ حَجٍّ وَعُمْرَةٍ، وَلَمْ أَزِدْ عَلَى الحَجِّ؟ فَقَالَ لَهَا: «اذْهَبِي، وَلْيُرْدِفْكِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ»، فَأَمَرَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ أَنْ يُعْمِرَهَا مِنَ التَّنْعِيمِ، فَانْتَظَرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَعْلَى مَكَّةَ حَتَّى جَاءَتْ
کتاب: جہاد کا بیان باب : عورت کا اپنے بھائی کے پیچھے ایک ہی اونٹ پر سوار ہونا ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا ، کہا ہم سے عثمان بن اسود نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابن ابی ملیکہ نے بیان کیا اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ انہوں نے عرض کیا ، یا رسول اللہ ! آپ کے اصحاب حج اور عمرہ دونوں کر کے واپس جا رہے ہیں اور میں صرف حج کر پائی ہوں ۔ اس پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر جاو ( عمرہ کر آو ) عبدالرحمن رضی اللہ عنہ ( عائشہ رضی اللہ عنہ کے بھائی ) تمہیں اپنی سواری کے پیچھے بٹھالیں گے ۔ چنانچہ آپ نے عبدالرحمن رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ تنعیم سے ( احرام باندھ کر ) عائشہ رضی اللہ عنہ کو عمرہ کرا لائیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عرصہ میں مکہ کے بالائی علاقہ پر ان کا انتظار کیا ۔ یہاں تک کہ وہ آ گئیں ۔