كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ مَا قِيلَ فِي لِوَاءِ النَّبِيِّ ﷺ صحيح حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ أَخْبَرَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ثَعْلَبَةُ بْنُ أَبِي مَالِكٍ الْقُرَظِيُّ أَنَّ قَيْسَ بْنَ سَعْدٍ الْأَنْصَارِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَكَانَ صَاحِبَ لِوَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ الْحَجَّ فَرَجَّلَ
کتاب: جہاد کا بیان
باب : آنحضرت ﷺ کے جھنڈے کا بیان
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے لیث نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے عقیل نے خبردی ، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ، انہیں ثعلبہ بن ابی مالک قرظی نے خبر دی کہ قیس بن سعد انصاری رضی اللہ عنہ نے ، جو جہاد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے علمبردار تھے ، جب حج کا ارادہ کیا تو ( احرام باندھنے سے پہلے ) کنگھی کی ۔
تشریح :
معلوم ہوا کہ جہاد میں علم نبوی اٹھایا جاتا تھا۔ اور اس کے اٹھانے والے قیس بن سعد انصاری رضی اللہ عنہ ہوا کرتے۔ جنگ خیبر میں یہ جھنڈا اٹھانے والے حضرت علی رضی اللہ عنہ تھے۔ جیسا کہ آگے ذکر ہے۔
معلوم ہوا کہ جہاد میں علم نبوی اٹھایا جاتا تھا۔ اور اس کے اٹھانے والے قیس بن سعد انصاری رضی اللہ عنہ ہوا کرتے۔ جنگ خیبر میں یہ جھنڈا اٹھانے والے حضرت علی رضی اللہ عنہ تھے۔ جیسا کہ آگے ذکر ہے۔