كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الخُرُوجِ بَعْدَ الظُّهْرِ صحيح حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى بِالْمَدِينَةِ الظُّهْرَ أَرْبَعًا، وَالعَصْرَ بِذِي الحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْنِ، وَسَمِعْتُهُمْ يَصْرُخُونَ بِهِمَا جَمِيعًا»
کتاب: جہاد کا بیان
باب : ظہر کی نماز کے بعد سفر کرنا
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ایوب سختیانی نے ، ان سے ابوقلابہ نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں ظہر چار رکعت پڑھی پھر عصر کی نماز ذوالحلیفہ میں دو رکعت پڑھی اور میں نے سنا کہ صحابہ حج اور عمرہ دونوں کا لبیک ایک ساتھ پکار رہے تھے ۔
تشریح :
آنحضرت ﷺ کا یہ سفر حج کے لئے تھا مگر سفر جہاد کو بھی اس پر قیاس کیا جاسکتا ہے کہ بہتر ہے ظہر کی نماز پڑھ کر اطمینان سے یہ سفر شروع کیا جائے۔
آنحضرت ﷺ کا یہ سفر حج کے لئے تھا مگر سفر جہاد کو بھی اس پر قیاس کیا جاسکتا ہے کہ بہتر ہے ظہر کی نماز پڑھ کر اطمینان سے یہ سفر شروع کیا جائے۔