كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الحَرِيرِ فِي الحَرْبِ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ المِقْدَامِ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الحَارِثِ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، أَنَّ أَنَسًا حَدَّثَهُمْ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، وَالزُّبَيْرِ فِي قَمِيصٍ مِنْ حَرِيرٍ، مِنْ حِكَّةٍ كَانَتْ بِهِمَا»
کتاب: جہاد کا بیان
باب : لڑائی میں حریر یعنی خالص ریشمی کپڑا پہننا
ہم سے احمد بن مقدام نے بیان کیا ، کہا ہم سے خالد بن حارث نے بیان کیا ، کہا ہم سے سعید بن ابی عروبہ نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمن بن عوف اور زبیر رضی اللہ عنہ کو خارش کے مرض کی وجہ سے ریشمی کرتہ پہننے کی اجازت دے دی تھی ، جو ان دونوں کو لاحق ہوگئی تھی جو اس مرض میں مفید ہے ۔
تشریح :
: یہ حدیث لا کر حضرت امام بخاری نے اس کے دوسرے طریق کی طرف اشارہ کیا جو آگے بیان کیا کہ یہ اجازت جہاد میں ہوئی اور ابوداؤد کی روایت میں ہے کہ یہ اجازت سفر میں دی۔ اب دوسری روایت میں اجازت کی علت جوئیں مذکور ہیں اس روایت میں کھجلی۔ دونوں میں تطبیق یوں ہوگی کہ پہلے جوئیں پڑی ہوں گی پھر جوؤں کی وجہ سے کھجلی پیدا ہوگئی ہوگی۔ کہتے ہیں ریشمی کپڑا خارش کو کھودیتا ہے اور جوؤں کو مار ڈالتا ہے (وحیدی)
: یہ حدیث لا کر حضرت امام بخاری نے اس کے دوسرے طریق کی طرف اشارہ کیا جو آگے بیان کیا کہ یہ اجازت جہاد میں ہوئی اور ابوداؤد کی روایت میں ہے کہ یہ اجازت سفر میں دی۔ اب دوسری روایت میں اجازت کی علت جوئیں مذکور ہیں اس روایت میں کھجلی۔ دونوں میں تطبیق یوں ہوگی کہ پہلے جوئیں پڑی ہوں گی پھر جوؤں کی وجہ سے کھجلی پیدا ہوگئی ہوگی۔ کہتے ہیں ریشمی کپڑا خارش کو کھودیتا ہے اور جوؤں کو مار ڈالتا ہے (وحیدی)