كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ فَضْلِ رِبَاطِ يَوْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ، سَمِعَ أَبَا النَّضْرِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «رِبَاطُ يَوْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا عَلَيْهَا، وَمَوْضِعُ سَوْطِ أَحَدِكُمْ مِنَ الجَنَّةِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا عَلَيْهَا، وَالرَّوْحَةُ يَرُوحُهَا العَبْدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، أَوِ الغَدْوَةُ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا عَلَيْهَا»
کتاب: جہاد کا بیان
باب : اللہ کے راستے میں سرحد پر ایک دن پہرہ دینا کتنا بڑا ثواب ہے
ہم سے عبداللہ بن منیر نے بیان کیا ، انہوں نے ابوالنضر ہاشم بن قاسم سے سنا ، انہوں نے کہا ہم سے عبدالرحمن بن عبداللہ بن دینار نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوحازم ( سلمہ بن دینار ) نے بیان کیا اور ان سے سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، اللہ کے راستے میں دشمن سے ملی ہوئی سرحد پر ایک دن کا پہرہ دنیا و مافیہا سے بڑھ کر ہے اور جو شخص اللہ کے راستے میں شام کو چلے یا صبح کو تو وہ دنیا و مافیھا سے بہتر ہے ۔
تشریح :
اسلامی شرعی ریاست میں سرحد پر چوکی پہرے کی خدمت جس کو سونپی جائے اور وہ اسے بخوبی انجام دے تو اس کا نام بھی مجاہدین میں ہی لکھا جاتا ہے اور اس کو وہ ثواب ملتا ہے جس کے سامنے دنیا کی ساری دولت بھی کوئی حقیقت نہیں رکھتی کیونکہ دنیا بہرحال فانی اور اس کا ثواب بہرحال باقی ہے۔ الرباط بکسر الراء لموحدۃ الخفیفۃ ملازمۃ المکان الذی بین المسلمین والکفار لحراسۃ المسلمین منھم واستدل المصنف بالایۃ اختیار لاشھر التفاسیر فعن الحسن البصری والقتادۃ اصبروا علی طاعۃ اللہ وصابروا اعداء اللہ فی الجھاد ورابطوا فی سبیل اللہ وعن محمد بن الکعب اصبروا علی الطاعۃ وصابروا لانتظار الوعد ورابطو العدو وتقوا اللہ فیما بینکم (فتح)
اسلامی شرعی ریاست میں سرحد پر چوکی پہرے کی خدمت جس کو سونپی جائے اور وہ اسے بخوبی انجام دے تو اس کا نام بھی مجاہدین میں ہی لکھا جاتا ہے اور اس کو وہ ثواب ملتا ہے جس کے سامنے دنیا کی ساری دولت بھی کوئی حقیقت نہیں رکھتی کیونکہ دنیا بہرحال فانی اور اس کا ثواب بہرحال باقی ہے۔ الرباط بکسر الراء لموحدۃ الخفیفۃ ملازمۃ المکان الذی بین المسلمین والکفار لحراسۃ المسلمین منھم واستدل المصنف بالایۃ اختیار لاشھر التفاسیر فعن الحسن البصری والقتادۃ اصبروا علی طاعۃ اللہ وصابروا اعداء اللہ فی الجھاد ورابطوا فی سبیل اللہ وعن محمد بن الکعب اصبروا علی الطاعۃ وصابروا لانتظار الوعد ورابطو العدو وتقوا اللہ فیما بینکم (فتح)