كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ نَاقَةِ النَّبِيِّ ﷺ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: «كَانَتْ نَاقَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَالُ لَهَا العَضْبَاءُ»
کتاب: جہاد کا بیان
باب : نبی کریم ﷺ کی اونٹنی کا بیان
ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے معاویہ بن عمرو نے بیان کیا ، ان سے ابواسحاق ابراہیم نے بیان کیا ، ان سے حمید نے بیان کیا کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا ، آپ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی کا نام عضباءتھا ۔
تشریح :
مؤرخین اسلام اس بارے میں متفق نہیں ہیں کہ قصواء‘ جدعاء اور عضباء یہ آنحضرتﷺ کی تین اونٹنیوں کے نام تھے یا اونٹنی صرف ایک تھی اور نام اس کے تین تھے۔ مسور بن مخرمہ والی تعلیق کو ابوداود نے وصل کیا ہے۔ کہتے ہیں قصواء اور عضباء ایک ہی اونٹنی کے نام تھے اور اسی کا نام جدعاء بھی تھا اور شہباء بھی۔ وحی اترنے کے وقت آپ کو یہی اونٹنی سنبھالتی اور کوئی اونٹنی نہ اٹھا سکتی تھی‘ اس کے سوا ٓپؐ کی اور بھی کئی اونٹنیاں تھیں۔
مؤرخین اسلام اس بارے میں متفق نہیں ہیں کہ قصواء‘ جدعاء اور عضباء یہ آنحضرتﷺ کی تین اونٹنیوں کے نام تھے یا اونٹنی صرف ایک تھی اور نام اس کے تین تھے۔ مسور بن مخرمہ والی تعلیق کو ابوداود نے وصل کیا ہے۔ کہتے ہیں قصواء اور عضباء ایک ہی اونٹنی کے نام تھے اور اسی کا نام جدعاء بھی تھا اور شہباء بھی۔ وحی اترنے کے وقت آپ کو یہی اونٹنی سنبھالتی اور کوئی اونٹنی نہ اٹھا سکتی تھی‘ اس کے سوا ٓپؐ کی اور بھی کئی اونٹنیاں تھیں۔