‌صحيح البخاري - حدیث 2865

كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الرِّكَابِ وَالغَرْزِ للدَّابَّةِ صحيح حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ أَبِي أُسَامَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَّهُ كَانَ إِذَا أَدْخَلَ رِجْلَهُ فِي الغَرْزِ، وَاسْتَوَتْ بِهِ نَاقَتُهُ قَائِمَةً، أَهَلَّ مِنْ عِنْدِ مَسْجِدِ ذِي الحُلَيْفَةِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 2865

کتاب: جہاد کا بیان باب : جانور پر رکاب یا غرز لگانا ہم سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا ، ان سے ابواسامہ نے بیان کیا ، ان سے عبیداللہ نے بیان کیا ، ان سے نافع نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اپنا پائے مبارک غرز ( رکاب ) میں ڈالا اور اونٹنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لے کر سیدھی اٹھ گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد ذوالحلیفہ کے پاس لبیک کہا ( احرام باندھا ) ۔
تشریح : غرز بھی رکاب ہی کو کہتے ہیں‘ فرق صرف اتنا ہے کہ رکاب اگر لوہے کا ہو یا لکڑی کا تو اسے رکاب کہتے ہیں لیکن اگر چمڑے کا ہو تو اسے غرز کہتے ہیں۔ بعضوں نےکہا رکاب گھوڑے میں ہوتی ہے اور غرز اونٹ میں۔ غرز بھی رکاب ہی کو کہتے ہیں‘ فرق صرف اتنا ہے کہ رکاب اگر لوہے کا ہو یا لکڑی کا تو اسے رکاب کہتے ہیں لیکن اگر چمڑے کا ہو تو اسے غرز کہتے ہیں۔ بعضوں نےکہا رکاب گھوڑے میں ہوتی ہے اور غرز اونٹ میں۔