كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابٌ: الجِهَادُ مَاضٍ مَعَ البَرِّ وَالفَاجِرِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ، عَنْ عَامِرٍ، حَدَّثَنَا عُرْوَةُ البَارِقِيُّ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الخَيْلُ مَعْقُودٌ فِي نَوَاصِيهَا الخَيْرُ إِلَى يَوْمِ القِيَامَةِ: الأَجْرُ وَالمَغْنَمُ
کتاب: جہاد کا بیان
باب : مسلمانوں کا امیر عادل ہو یا ظالم اس کی قیادت میں جہاد ہمیشہ ہوتا رہے گا
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے زکریا نے بیان کیا ، کہا ہم سے عامر نے ، کہا ہم سے عروہ بارقی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا خیروبرکت قیامت تک گھوڑے کی پیشانی کے ساتھ بندھی رہے گی یعنی آخرت میں ثواب اور دنیا میں مال غنیمت ملتا رہے گا ۔
تشریح :
حضرت امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ یہ بتانا چاہتے ہیں کہ گھوڑے میں خیر وبرکت کے متعلق حدیث آئی ہے وہ اس کے آلہ جہاد ہونے کی وجہ سے ہے اور جب قیامت تک اس میں خیر و برکت قائم رہے گی تو اس سے نکلا کہ جہاد کا حکم بھی قیامت تک باقی رہے گا اور چونکہ قیامت تک آنے والا دور ہر اچھا اور برا دونوں ہوگا اس لئے مسلمانوں کے امراء بھی اسلامی شریعت کے پوری طرح پابند ہوں گے اور کبھی ایسے نہیں ہوں گے لیکن جہاد کا سلسلہ کبھی بند نہ ہوگا۔ کیونکہ یہ اعلاء کلمۃ اللہ اور دنیا و آخرت میں سربلندی کا ذریعہ ہے۔ اس لئے اسلامی مفاد کے پیش نظر ظالم حکمرانوں کی قیادت میں بھی جہاد کیا جاتا رہے گا۔
حضرت امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ یہ بتانا چاہتے ہیں کہ گھوڑے میں خیر وبرکت کے متعلق حدیث آئی ہے وہ اس کے آلہ جہاد ہونے کی وجہ سے ہے اور جب قیامت تک اس میں خیر و برکت قائم رہے گی تو اس سے نکلا کہ جہاد کا حکم بھی قیامت تک باقی رہے گا اور چونکہ قیامت تک آنے والا دور ہر اچھا اور برا دونوں ہوگا اس لئے مسلمانوں کے امراء بھی اسلامی شریعت کے پوری طرح پابند ہوں گے اور کبھی ایسے نہیں ہوں گے لیکن جہاد کا سلسلہ کبھی بند نہ ہوگا۔ کیونکہ یہ اعلاء کلمۃ اللہ اور دنیا و آخرت میں سربلندی کا ذریعہ ہے۔ اس لئے اسلامی مفاد کے پیش نظر ظالم حکمرانوں کی قیادت میں بھی جہاد کیا جاتا رہے گا۔