‌صحيح البخاري - حدیث 2841

كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ فَضْلِ النَّفَقَةِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ صحيح حَدَّثَنِي سَعْدُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، دَعَاهُ خَزَنَةُ الجَنَّةِ، كُلُّ خَزَنَةِ بَابٍ: أَيْ فُلُ هَلُمَّ ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ذَاكَ الَّذِي لاَ تَوَى عَلَيْهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ تَكُونَ مِنْهُمْ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 2841

کتاب: جہاد کا بیان باب : اللہ کی راہ ( جہاد میں خرچ کرنے کی فضیلت کا بیان ہم سے سعد بن حفص نے بیان کیا‘ کہا ہم سے شیبان نے بیان کیا یحییٰ سے ‘ وہ ابو سلمہ سے اور انہوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے اللہ کے راستے میں ایک جوڑا ( کسی چیز کا ) خرچ کیا تواسے جنت کے داروغہ بلائیں گے ۔ جنت کے ہر دروازے کا داروغہ ( اپنی طرف ) بلائے گاکہ اے فلاں ! اس دروازے سے آ ، اس پر ابوبکر رضی اللہ عنہ بولے یا رسول اللہ ! پھر اس شخص کو کوئی خوف نہیں رہے گا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے امید ہے کہ تم بھی انہیں میں سے ہوگے ۔
تشریح : اس حدیث میں بھی لفظ فی سبیل اللہ سے جہاد ہی مراد ہے جوڑا خرچ کرنے سے مراد ہے کہ جو چیز بھی دی وہ کم از کم دو دو کی تعداد میں دی اس پر یہ فضیلت ہے۔ اس حدیث میں بھی لفظ فی سبیل اللہ سے جہاد ہی مراد ہے جوڑا خرچ کرنے سے مراد ہے کہ جو چیز بھی دی وہ کم از کم دو دو کی تعداد میں دی اس پر یہ فضیلت ہے۔