‌صحيح البخاري - حدیث 2840

كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ فَضْلِ الصَّوْمِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، وَسُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، أَنَّهُمَا سَمِعَا النُّعْمَانَ بْنَ أَبِي عَيَّاشٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ، بَعَّدَ اللَّهُ وَجْهَهُ عَنِ النَّارِ سَبْعِينَ خَرِيفًا»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 2840

کتاب: جہاد کا بیان باب : جہاد میں روزے رکھنے کی فضیلت ہم سے اسحاق بن نضر نے بیان کیا‘ کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا‘ کہا ہم کو ابن جریج نے خبر دی‘ کہا کہ مجھے یحیٰ بن سعیداور سہیل بن ابی صالح نے خبردی‘ ان دونوں حضرات نے نعمان بن ابی عیاش سے سنا ‘ انہوں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے ‘ آپ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ‘ آپ فرماتے تھے کہ جس نے اللہ تعالیٰ کے راستے میں ( جہاد کرتے ہوئے ) ایک دن بھی روزہ رکھا اللہ تعالیٰ اسے جہنم سے ستر سال کی مسافت کی دوری تک دور کردے گا ۔
تشریح : مجتہد مطلق حضرت امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ یہ بتلانا چاہتے ہیں کہ قرآن و حدیث میں لفظ فی سبیل اللہ زیادہ تر جہاد ہی کے لئے بولا گیا ہے۔ حدیث مذکور میں بھی جہاد کرتے ہوئے روزہ رکھنا مراد ہے جس سے نفل روزہ مراد ہے اور اسی کی یہ فضیلت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مرد مجاہد کا روزہ اور مرد مجاہد کی نماز بہت اونچا مقام رکھتی ہے۔ مجتہد مطلق حضرت امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ یہ بتلانا چاہتے ہیں کہ قرآن و حدیث میں لفظ فی سبیل اللہ زیادہ تر جہاد ہی کے لئے بولا گیا ہے۔ حدیث مذکور میں بھی جہاد کرتے ہوئے روزہ رکھنا مراد ہے جس سے نفل روزہ مراد ہے اور اسی کی یہ فضیلت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مرد مجاہد کا روزہ اور مرد مجاہد کی نماز بہت اونچا مقام رکھتی ہے۔