كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابٌ: الشَّهَادَةُ سَبْعٌ سِوَى القَتْلِ صحيح حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الطَّاعُونُ شَهَادَةٌ لِكُلِّ مُسْلِمٍ»
کتاب: جہاد کا بیان
باب : اللہ کی راہ میں مارے جانے کے سواشہادت کی اور بھی سات قسمیں ہیں
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا‘ کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی‘ انہیں سمی نے ‘ انہیں ابوصالح نے اور انہیں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شہید پانچ قسم کے ہوتے ہیں ۔ طاعون میں ہلاک ہونے والا‘ پیٹ کی بیماری میں ہلاک ہونے والا‘ ڈوب کر مرنے والا‘ دب کر مرجانے والا اور اللہ کے راستے میں شہادت پانے والا ۔
تشریح :
اس لئے طاعون زدہ علاقوں سے بھاگنا یا ان میں داخل ہونا منع ہے‘ اس بیماری میں آدمی کے گلے یا بغل میں گلٹی ہوتی ہے اور شدید بخار کے ساتھ دو دن میں آدمی ختم ہوتا ہے‘ اسی کو پلیگ بھی کہتے ہیں۔
اس لئے طاعون زدہ علاقوں سے بھاگنا یا ان میں داخل ہونا منع ہے‘ اس بیماری میں آدمی کے گلے یا بغل میں گلٹی ہوتی ہے اور شدید بخار کے ساتھ دو دن میں آدمی ختم ہوتا ہے‘ اسی کو پلیگ بھی کہتے ہیں۔