كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الشَّجَاعَةِ فِي الحَرْبِ وَالجُبْنِ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ المَلِكِ بْنِ وَاقِدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ، وَأَشْجَعَ النَّاسِ، وَأَجْوَدَ النَّاسِ، وَلَقَدْ فَزِعَ أَهْلُ المَدِينَةِ فَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبَقَهُمْ عَلَى فَرَسٍ»، وَقَالَ: «وَجَدْنَاهُ بَحْرًا»
کتاب: جہاد کا بیان
باب : جنگ کے موقع پر بہادری اور بزدلی کابیان
ہم سے احمد بن عبدالملک بن واقد نے بیان کیا‘ کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ثابت بنانی سے اوران سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سب سے زیادہ حسین ( خوبصورت ) سب سے زیادہ بہادر اورسب سے زیادہ فیاض تھے‘ مدینہ طیبہ کے تمام لوگ ( ایک رات ) خوف زدہ تھے ( آواز سنائی دی تھی اور سب لوگ اس کی طرف بڑھ رہے تھے ) لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت ایک گھوڑے پر سوار سب سے آگے تھے ( جب واپس ہوئے تو ) فرمایا اس گھوڑے کو ( دوڑنے میں ) ہم نے سمندر پایا ۔
تشریح :
: یعنی بے تکان چلا ہی جاتا ہے‘ کہیں رکتا یا اڑتا نہیں ہے۔ آنحضرتﷺ رات کے وقت بنفس نفیس یکہ و تنہا آواز کی طرف تشریف لے گئے اور دشمن کا کچھ بھی ڈر نہ کیا۔ سبحان اللہ شجاعت ایسی‘ سخاوت ایسی‘ حسن و جمال ظاہری ایسا‘ کمالات باطنی ایسے‘ قوت ایسی‘ رحم و کرم ایسا کہ کبھی سائل کو محروم نہیں کیا‘ کبھی کسی سے بدلہ لینا نہیں چاہا‘ جس نے معافی چاہی معاف کردیا۔ عبادت اور خدا ترسی ایسی کہ رات رات بھر نماز پڑھتے پڑھتے پاؤں ورم کر گئے‘ تدبیر اور رائے ایسی کہ چند روز ہی میں عرب کی کایا پلٹ کر رکھ دی‘ بڑے بڑے بہادروں اور اکڑوں کو نیچا دکھا دیا‘ ایسے عظیم پیغمبر پر لاکھوں بار درود و سلام۔
: یعنی بے تکان چلا ہی جاتا ہے‘ کہیں رکتا یا اڑتا نہیں ہے۔ آنحضرتﷺ رات کے وقت بنفس نفیس یکہ و تنہا آواز کی طرف تشریف لے گئے اور دشمن کا کچھ بھی ڈر نہ کیا۔ سبحان اللہ شجاعت ایسی‘ سخاوت ایسی‘ حسن و جمال ظاہری ایسا‘ کمالات باطنی ایسے‘ قوت ایسی‘ رحم و کرم ایسا کہ کبھی سائل کو محروم نہیں کیا‘ کبھی کسی سے بدلہ لینا نہیں چاہا‘ جس نے معافی چاہی معاف کردیا۔ عبادت اور خدا ترسی ایسی کہ رات رات بھر نماز پڑھتے پڑھتے پاؤں ورم کر گئے‘ تدبیر اور رائے ایسی کہ چند روز ہی میں عرب کی کایا پلٹ کر رکھ دی‘ بڑے بڑے بہادروں اور اکڑوں کو نیچا دکھا دیا‘ ایسے عظیم پیغمبر پر لاکھوں بار درود و سلام۔