كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ فَضْلِ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: صحيح حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الَّذِينَ قَتَلُوا أَصْحَابَ بِئْرِ مَعُونَةَ ثَلاَثِينَ غَدَاةً، عَلَى رِعْلٍ، وَذَكْوَانَ، وَعُصَيَّةَ عَصَتِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ»، قَالَ أَنَسٌ: «أُنْزِلَ فِي الَّذِينَ قُتِلُوا بِبِئْرِ مَعُونَةَ قُرْآنٌ قَرَأْنَاهُ، ثُمَّ نُسِخَ بَعْدُ بَلِّغُوا قَوْمَنَا أَنْ قَدْ لَقِينَا رَبَّنَا، فَرَضِيَ عَنَّا وَرَضِينَا عَنْهُ»
کتاب: جہاد کا بیان باب : ان شہیدوں کی فضیلت جن کے بارے میں ان آیات کا نزول ہوا ہم سے اسماعیل بن عبداللہ نے بیان کیا‘کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ سے اور ان سے انس بن مالک صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا کہ اصحاب بئرمعونہ ( رضی اللہ عنھم ) کوجن لوگوں نے قتل کیا تھاان پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیس دن تک صبح کی نماز میں بددعاکی تھی ۔ یہ رعل‘ذکوان اور عصیہ قبائل کے لوگ تھے جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی تھی ۔ انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جو ( 70قاری ) صحابہ بئر معونہ کے موقع پر شہید کردئے گئے تھے‘ ان کے بارے میں قرآن کی یہ آیت بازل ہوئی تھی جسے ہم مدت تک پڑھتے رہے تھے بعد میں آیت منسوخ ہوگئی تھی ( اس آیت کا ترجمہ یہ ہے ) “ ہماری قوم کو پہنچادو کہ ہم اپنے رب سے آملے ہیں‘ ہمارا رب ہم سے راضی ہے اور ہم اس سے راضی ہیں ۔ “