كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الغَدْوَةِ وَالرَّوْحَةِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَقَابِ قَوْسِ أَحَدِكُمْ مِنَ الجَنَّةِ صحيح حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الرَّوْحَةُ وَالغَدْوَةُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَفْضَلُ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا»
کتاب: جہاد کا بیان
باب : اللہ کے راستے میں صبح وشام چلنے کی اور جنتمیں ایک کمان برابر جگہ کی فضیلت
ہم سے قبیصہ نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان نے بیان کیا انہوں نے ابو حازم سے اوران سے سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کے راستے میں گزرنے والی ایک صبح وشام دنیا اور جو کچھ دنیا میں ہے سب سے بڑھ کر ہے ۔
تشریح :
جہاد فی سبیل اللہ کے فضائل میں بہت سی آیات قرآنی اور احادیث نبوی وارد ہوئی ہیں ان ہی میں سے یہ احادیث بھی ہیں جو فضائل جہاد کو واضح لفظوں میں ظاہر کر رہی ہیں۔ قرون اولیٰ کے مسلمانوں کی زندگی شاہد ہے کہ انہوں نے اسلام کو اور اس کے مقاصد عالیہ کو کما حقہ سمجھا تھا اور وہ اسی بنا پر سر پر کفن باندھے ہوئے پوری دنیا میں سرگرداں اور کوشاں ہوئے اور ایک ایسی تاریخ بنا گئے جو قیامت تک آنے والے اہل اسلام کے لئے مشعل راہ ثابت ہوگی۔
جہاد فی سبیل اللہ کے فضائل میں بہت سی آیات قرآنی اور احادیث نبوی وارد ہوئی ہیں ان ہی میں سے یہ احادیث بھی ہیں جو فضائل جہاد کو واضح لفظوں میں ظاہر کر رہی ہیں۔ قرون اولیٰ کے مسلمانوں کی زندگی شاہد ہے کہ انہوں نے اسلام کو اور اس کے مقاصد عالیہ کو کما حقہ سمجھا تھا اور وہ اسی بنا پر سر پر کفن باندھے ہوئے پوری دنیا میں سرگرداں اور کوشاں ہوئے اور ایک ایسی تاریخ بنا گئے جو قیامت تک آنے والے اہل اسلام کے لئے مشعل راہ ثابت ہوگی۔