‌صحيح البخاري - حدیث 279

كِتَابُ الغُسْلِ بَابُ مَنِ اغْتَسَلَ عُرْيَانًا وَحْدَهُ فِي الخَلْوَةِ، وَمَنْ تَسَتَّرَ فَالتَّسَتُّرُ أَفْضَلُ صحيح وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: بَيْنَا أَيُّوبُ يَغْتَسِلُ عُرْيَانًا، فَخَرَّ عَلَيْهِ جَرَادٌ مِنْ ذَهَبٍ، فَجَعَلَ أَيُّوبُ يَحْتَثِي فِي ثَوْبِهِ، فَنَادَاهُ رَبُّهُ: يَا أَيُّوبُ، أَلَمْ أَكُنْ أَغْنَيْتُكَ عَمَّا تَرَى؟ قَالَ: بَلَى وَعِزَّتِكَ، وَلَكِنْ لاَ غِنَى بِي عَنْ بَرَكَتِكَ وَرَوَاهُ إِبْرَاهِيمُ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «بَيْنَا أَيُّوبُ يَغْتَسِلُ عُرْيَانًا»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 279

کتاب: غسل کے احکام و مسائل باب: جس نے تنہائی میں ننگے ہو کر غسل کیا اور اسی سند کے ساتھ ابوہریرہ سے روایت ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ ( ایک بار ) ایوب علیہ السلام ننگے غسل فرما رہے تھے کہ سونے کی ٹڈیاں آپ پر گرنے لگیں۔ حضرت ایوب علیہ السلام انھیں اپنے کپڑے میں سمیٹنے لگے۔ اتنے میں ان کے رب نے انھیں پکارا۔ کہ اے ایوب! کیا میں نے تمہیں اس چیز سے بے نیاز نہیں کر دیا، جسے تم دیکھ رہے ہو۔ ایوب علیہ السلام نے جواب دیا ہاں تیری بزرگی کی قسم۔ لیکن تیری برکت سے میرے لیے بے نیازی کیوں کر ممکن ہے۔ اور اس حدیث کو ابراہیم نے موسیٰ بن عقبہ سے، وہ صفوان سے، وہ عطاء بن یسار سے، وہ ابوہریرہ سے، وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے، اس طرح نقل کرتے ہیں “ جب کہ حضرت ایوب علیہ السلام ننگے ہو کر غسل کر رہے تھے ” ( آخر تک
تشریح : ابراہیم بن طہمان سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے نہیں سنا تو یہ تعلیق ہوگئی۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اس کو نسائی اور اسماعیلی نے وصل کیا ہے۔ ابراہیم بن طہمان سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے نہیں سنا تو یہ تعلیق ہوگئی۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اس کو نسائی اور اسماعیلی نے وصل کیا ہے۔