‌صحيح البخاري - حدیث 2784

كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ فَضْلِ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّهَا قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ تُرَى الجِهَادَ أَفْضَلَ العَمَلِ، أَفَلاَ نُجَاهِدُ؟ قَالَ: «لَكِنَّ أَفْضَلَ الجِهَادِ حَجٌّ مَبْرُورٌ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 2784

کتاب: جہاد کا بیان باب : جہاد کی فضیلت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حالات کے بیان میں ہم سے مسدد نے بیان کیا‘کہا ہم سے خالد بن عبداللہ نے بیان کیا‘ کہا ہم سے حبیب بن ابی عمرہ نے بیان کیا عائشہ بنت طلحہ سے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہ ( ام المومنین ) نے کہ انہوں پوچھا یا رسول اللہ ! ہم سمجھتے ہیں کہ جہاد افضل اعمال میں سے ہے پھر ہم ( عورتیں ) بھی کیوں نہ جہاد کریں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لیکن سب سے افضل جہاد مقبول حج ہے جس میں گناہ نہ ہوں ۔
تشریح : یہ حدیث پہلے گزر چکی ہے‘ باب کا مطلب اس حدیث سے یوں نکلا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے جہاد کو سب سے افضل کہا اور آنحضرت ﷺ نے اس پر انکار نہیں فرمایا۔ یہ حدیث پہلے گزر چکی ہے‘ باب کا مطلب اس حدیث سے یوں نکلا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے جہاد کو سب سے افضل کہا اور آنحضرت ﷺ نے اس پر انکار نہیں فرمایا۔