كِتَابُ الوَصَايَا بَابُ وَقْفِ الأَرْضِ لِلْمَسْجِدِ صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي، حَدَّثَنَا أَبُو التَّيَّاحِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ المَدِينَةَ أَمَرَ بِبِنَاءِ المَسْجِدِ، وَقَالَ: «يَا بَنِي النَّجَّارِ ثَامِنُونِي بِحَائِطِكُمْ هَذَا» قَالُوا: لاَ وَاللَّهِ لاَ نَطْلُبُ ثَمَنَهُ إِلَّا إِلَى اللَّهِ
کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان
باب : مسجد کے لئے زمین کا وقف کرنا
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالصمد نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے اپنے والد ( عبدالوارث ) سے سنا ، ان سے ابوالتیاح نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو آپ نے مسجد بنانے کے لئے حکم دیا اور فرمایا ای بنو نجار ! اپنے باغ کی مجھ سے قیمت لے لو ۔ انہوں نے کہا کہ نہیں اللہ کی قسم ! ہم تو اس کی قیمت صرف اللہ سے مانگتے ہیں۔
تشریح :
لجعل البخاری ارادالرد علی من خص جواز الوقف بالمسجد وکانہ قال قد نفذ وقف الارض المذکورۃ قبل ان تکون مسجدا فدل علی ان صحۃ الوقف لا تختص با لمسجد ووجہ اخذہ من حدیث الباب ان الذین قالوالا نطلب ثمنہا الا الی اللہ کانھم تصدقو ا بالارض المذکورۃ لحتم انعقاد الوقف قبل البناءفیوخذ منہ ان من وقف ارضا علیٰ ان یبنیھا مسجدا ینعقد الوقف قبل البناء ( فتح ) خلاصہ اس عبارت کا یہ ہے کہ مسجد کے نام پر تعمیر سے پہلے ہی کسی زمین کا وقف کرنا درست ہے کچھ لوگ اس کو جائز نہیں کہتے ، ان کی تردید کرنا امام بخاری رحمہ اللہ کا مقصد ہے بنو نجار نے پہلے زمین کو وقف کردیا تھا بعد میں مسجد نبوی وہاں تعمیر کی گئی ۔
لجعل البخاری ارادالرد علی من خص جواز الوقف بالمسجد وکانہ قال قد نفذ وقف الارض المذکورۃ قبل ان تکون مسجدا فدل علی ان صحۃ الوقف لا تختص با لمسجد ووجہ اخذہ من حدیث الباب ان الذین قالوالا نطلب ثمنہا الا الی اللہ کانھم تصدقو ا بالارض المذکورۃ لحتم انعقاد الوقف قبل البناءفیوخذ منہ ان من وقف ارضا علیٰ ان یبنیھا مسجدا ینعقد الوقف قبل البناء ( فتح ) خلاصہ اس عبارت کا یہ ہے کہ مسجد کے نام پر تعمیر سے پہلے ہی کسی زمین کا وقف کرنا درست ہے کچھ لوگ اس کو جائز نہیں کہتے ، ان کی تردید کرنا امام بخاری رحمہ اللہ کا مقصد ہے بنو نجار نے پہلے زمین کو وقف کردیا تھا بعد میں مسجد نبوی وہاں تعمیر کی گئی ۔