‌صحيح البخاري - حدیث 2739

كِتَابُ الوَصَايَا بَابُ الوَصَايَا وَقَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «وَصِيَّةُ الرَّجُلِ مَكْتُوبَةٌ عِنْدَهُ» صحيح حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الحَارِثِ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الجُعْفِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الحَارِثِ خَتَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخِي جُوَيْرِيَةَ بِنْتِ الحَارِثِ، قَالَ: «مَا تَرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ مَوْتِهِ دِرْهَمًا وَلاَ دِينَارًا وَلاَ عَبْدًا وَلاَ أَمَةً وَلاَ شَيْئًا، إِلَّا بَغْلَتَهُ [ص:3] البَيْضَاءَ، وَسِلاَحَهُ وَأَرْضًا جَعَلَهَا صَدَقَةً»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 2739

کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان باب : اس بارے میں وصیتیں ضروری ہیں ہم سے ابراہیم بن حارث نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے یحییٰ ابن ابی بکیر نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا ہم سے زہیر بن معاویہ جعفی نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا ہم سے ابو اسحاق عمروبن عبد اللہ نے بیان کیا اور ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نسبتی بھائی عمرو بن حارث رضی اللہ عنہ نے جو جویریہ بنت حارث رضی اللہ عنہ ( ام المومنین ) کے بھائی ہیں‘ بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی وفات کے بعد سوائے اپنے سفید خچر‘ اپنے ہتھیار اور اپنی زمین کے جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم وقف کر گئے تھے نہ کوئی درہم چھوڑا تھا نہ دینار نہ غلام نہ باندی اور نہ کوئی چیز۔
تشریح : یعنی اپنی صحت کی حالت میں آپ نے یہ زمین وقف فرمادی تھی پھر وفات کے وقت بھی اس کی تاکید فرمادی۔ بعضوں نے کہاوجعلھا صدقۃکی ضمیر تینوں کی طرف پھرتی ہے یعنی خچر، ہتھیار اور زمین سب کو وقف کردیا تھا۔ اس حدیث کی مطابقت ترجمہ باب سے یوں ہے کہ وقف کا اثر مرنے کے بعد بھی رہتا ہے تو وہ وصیت کے حکم میں ہوا۔ یعنی اپنی صحت کی حالت میں آپ نے یہ زمین وقف فرمادی تھی پھر وفات کے وقت بھی اس کی تاکید فرمادی۔ بعضوں نے کہاوجعلھا صدقۃکی ضمیر تینوں کی طرف پھرتی ہے یعنی خچر، ہتھیار اور زمین سب کو وقف کردیا تھا۔ اس حدیث کی مطابقت ترجمہ باب سے یوں ہے کہ وقف کا اثر مرنے کے بعد بھی رہتا ہے تو وہ وصیت کے حکم میں ہوا۔