‌صحيح البخاري - حدیث 273

كِتَابُ الغُسْلِ بَابُ تَخْلِيلِ الشَّعَرِ، حَتَّى إِذَا ظَنَّ أَنَّهُ قَدْ أَرْوَى بَشَرَتَهُ أَفَاضَ عَلَيْهِ صحيح وَقَالَتْ: «كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ، نَغْرِفُ مِنْهُ جَمِيعًا»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 273

کتاب: غسل کے احکام و مسائل باب: بالوں کا خلال کرنا اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ میں اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک برتن میں غسل کرتے تھے۔ ہم دونوں اس سے چلو بھر بھر کر پانی لیتے تھے۔
تشریح : اس حدیث سے ثابت ہواکہ جنابت کے غسل میں انگلیاں بھگوکر بالوں کی جڑوں میں خلال کرے، جب یقین ہوجائے کہ سر اور داڑھی کے بال اور اندر کا چمڑا بھیگ گئے ہیں، تب بالو ں پر پانی بہائے۔ یہ خلال بھی آداب غسل سے ہے۔ جو امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک واجب اور جمہور کے نزدیک صرف سنت ہے۔ اس حدیث سے ثابت ہواکہ جنابت کے غسل میں انگلیاں بھگوکر بالوں کی جڑوں میں خلال کرے، جب یقین ہوجائے کہ سر اور داڑھی کے بال اور اندر کا چمڑا بھیگ گئے ہیں، تب بالو ں پر پانی بہائے۔ یہ خلال بھی آداب غسل سے ہے۔ جو امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک واجب اور جمہور کے نزدیک صرف سنت ہے۔