‌صحيح البخاري - حدیث 2674

كِتَابُ الشَّهَادَاتِ بَابُ إِذَا تَسَارَعَ قَوْمٌ فِي اليَمِينِ صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَرَضَ عَلَى قَوْمٍ اليَمِينَ، فَأَسْرَعُوا فَأَمَرَ أَنْ يُسْهَمَ بَيْنَهُمْ فِي اليَمِينِ أَيُّهُمْ يَحْلِفُ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 2674

کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان باب : جب چند آدمی ہوں اور ہر ایک قسم کھانے میں جلدی کرے تو پہلے کس سے قسم لی جائے ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ، انہیں معمر نے خبر دی ، انہیں ہمام نے اور انہیں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چند آدمیوں سے قسم کھانے کے لیے کہا ( ایک ایسے مقدمے میں جس کے یہ لوگ مدعیٰ علیہ تھے ) قسم کے لیے سب ایک ساتھ آگے بڑھے ۔ تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ قسم کھانے کے لیے ان میں باہم پانسہ ڈالا جائے کہ پہلے کون قسم کھائے ۔
تشریح : ابوداؤد اور نسائی کی روایت میں یوں ہے کہ دو شخصوں نے ایک چیز کا دعویٰ کیا اور کسی کے پاس گواہ نہ تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، قرعہ ڈالو اور جس کا نام نکلے وہ قسم کھالے، حاکم کی روایت میں یوں ہے کہ دو آدمیوں نے ایک اونٹ کا دعویٰ کیا اور دنوں نے گواہ پیش کئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آدھوں آدھ اونٹ دونوں کو دلادیا اور ابوداؤد کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرعہ کا حکم دیا اور جس کا نام قرعہ میں نکلا اس کو دلادیا۔ ابوداؤد اور نسائی کی روایت میں یوں ہے کہ دو شخصوں نے ایک چیز کا دعویٰ کیا اور کسی کے پاس گواہ نہ تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، قرعہ ڈالو اور جس کا نام نکلے وہ قسم کھالے، حاکم کی روایت میں یوں ہے کہ دو آدمیوں نے ایک اونٹ کا دعویٰ کیا اور دنوں نے گواہ پیش کئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آدھوں آدھ اونٹ دونوں کو دلادیا اور ابوداؤد کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرعہ کا حکم دیا اور جس کا نام قرعہ میں نکلا اس کو دلادیا۔