‌صحيح البخاري - حدیث 2672

كِتَابُ الشَّهَادَاتِ بَابُ اليَمِينِ بَعْدَ العَصْرِ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الحَمِيدِ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ثَلاَثَةٌ لاَ يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ، وَلاَ يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ وَلاَ يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ: رَجُلٌ عَلَى فَضْلِ مَاءٍ بِطَرِيقٍ، يَمْنَعُ مِنْهُ ابْنَ السَّبِيلِ، وَرَجُلٌ بَايَعَ رَجُلًا لاَ يُبَايِعُهُ إِلَّا لِلدُّنْيَا، فَإِنْ أَعْطَاهُ مَا يُرِيدُ وَفَى لَهُ وَإِلَّا لَمْ يَفِ لَهُ، وَرَجُلٌ سَاوَمَ رَجُلًا بِسِلْعَةٍ بَعْدَ العَصْرِ، فَحَلَفَ بِاللَّهِ لَقَدْ أَعْطَى بِهَا كَذَا وَكَذَا فَأَخَذَهَا

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 2672

کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان باب : عصر کی نماز کے بعد ( جھوٹی ) قسم کھانا اور زیادہ گناہ ہے ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے جریر بن عبدالحمید نے بیان کیا اعمش سے ، ان سے ابوصالح نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تین طرح کے لوگ ایسے ہیں کہ اللہ تعالی ان سے بات بھی نہ کرے گا نہ ان کی طرف نظر اٹھا کر دیکھے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا بلکہ انہیں سخت دردناک عذاب ہوگا ۔ ایک وہ شخص جو سفر میں ضرورت سے زیادہ پانی لے جارہا ہے اور کسی مسافر کو ( جسے پانی کی ضرورت ہو ) نہ دے ۔ دوسرا وہ شخص جو کسی ( خلیفۃ المسلمین ) سے بیعت کرے اور صرف دنیا کے لیے بیعت کرے کہ جس سے اس نے بیعت کی اگر وہ اس کا مقصد پورا کردے تو یہ بھی وفاداری سے کام لے ، ورنہ اس کے ساتھ بیعت و عہد کے خلاف کرے ۔ تیسرا وہ شخص جو کسی سے عصر کے بعد کسی سامان کا بھاو¿ کرے اور اللہ کی قسم کھالے کہ اسے اس کا اثنا اتنا روپ یہ مل رہا تھا اور خریدار اس سامان کو ( اس کی قسم کی وجہ سے ) لے لے ۔ حالانکہ وہ جھوٹا ہے ۔
تشریح : تینوں گناہ جو یہاں مذکورہ ہوئے اخلاقی اعتبار سے بھی بہت ہی برے ہیں کہ ان کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے۔ حضرت امام بخاری رحمہ اللہ مذکورہ تیسرے شخص کی وجہ سے یہاں اس حدیث کو لائے۔ تجارت میں جھوٹ بول کر مال فروخت کرنا ہر وقت ہی گناہ ہے، مگر عصر کے بعد ایسی قسم کھانا اور بھی بدتر گناہ ہے کہ دن کے اس آخری حصہ میں بھی وہ جھوٹ بولنے سے باز نہ رہ سکا۔ تینوں گناہ جو یہاں مذکورہ ہوئے اخلاقی اعتبار سے بھی بہت ہی برے ہیں کہ ان کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے۔ حضرت امام بخاری رحمہ اللہ مذکورہ تیسرے شخص کی وجہ سے یہاں اس حدیث کو لائے۔ تجارت میں جھوٹ بول کر مال فروخت کرنا ہر وقت ہی گناہ ہے، مگر عصر کے بعد ایسی قسم کھانا اور بھی بدتر گناہ ہے کہ دن کے اس آخری حصہ میں بھی وہ جھوٹ بولنے سے باز نہ رہ سکا۔