كِتَابُ الشَّهَادَاتِ بَابُ بُلُوغِ الصِّبْيَانِ وَشَهَادَتِهِمْ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ سُلَيْمٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «غُسْلُ يَوْمِ الجُمُعَةِ وَاجِبٌ عَلَى كُلِّ مُحْتَلِمٍ»
کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان
باب : بچوں کا بالغ ہونا اور ان کی شہادت کا بیان
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کا ، انہوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ، انہوں نے کہاہم سے صفوان بن سلیم نے بیان کیا ، ان سے عطاء بن یسارنے اور ان سے ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، ہر بالغ پر جمعہ کے دن غسل واجب ہے ۔
تشریح :
یہ اس امر کی طرف اشارہ ہے کہ شرعی واجبات انسان پر اس کے بالغ ہونے ہی پر نافذ ہوتے ہیں۔ شہادت بھی ایک شرعی امر ہے۔ جس کے لیے بالغ ہونا ضروری ہے۔ بلوغت کی آخر حد پندرہ سال ہے۔ جیسا کہ پچھلی روایت میں مذکور ہوا۔ اس سے امام بخاری نے یہ بھی نکالا کہ احتلام ہونے سے مرد جوان ہوجاتا ہے گو اس کی عمر پندرہ سال کو نہ پہنچی ہو۔
یہ اس امر کی طرف اشارہ ہے کہ شرعی واجبات انسان پر اس کے بالغ ہونے ہی پر نافذ ہوتے ہیں۔ شہادت بھی ایک شرعی امر ہے۔ جس کے لیے بالغ ہونا ضروری ہے۔ بلوغت کی آخر حد پندرہ سال ہے۔ جیسا کہ پچھلی روایت میں مذکور ہوا۔ اس سے امام بخاری نے یہ بھی نکالا کہ احتلام ہونے سے مرد جوان ہوجاتا ہے گو اس کی عمر پندرہ سال کو نہ پہنچی ہو۔