كِتَابُ الشَّهَادَاتِ بَابُ بُلُوغِ الصِّبْيَانِ وَشَهَادَتِهِمْ صحيح حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي نَافِعٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَرَضَهُ يَوْمَ أُحُدٍ، وَهُوَ ابْنُ أَرْبَعَ عَشْرَةَ سَنَةً، فَلَمْ يُجِزْنِي ثُمَّ عَرَضَنِي يَوْمَ الخَنْدَقِ، وَأَنَا ابْنُ خَمْسَ عَشْرَةَ سَنَةً، فَأَجَازَنِي»، قَالَ نَافِعٌ فَقَدِمْتُ عَلَى عُمَرَ بْنِ عَبْدِ العَزِيزِ وَهُوَ خَلِيفَةٌ، فَحَدَّثْتُهُ هَذَا الحَدِيثَ فَقَالَ: «إِنَّ هَذَا لَحَدٌّ بَيْنَ الصَّغِيرِ وَالكَبِيرِ، وَكَتَبَ إِلَى عُمَّالِهِ أَنْ يَفْرِضُوا لِمَنْ بَلَغَ خَمْسَ عَشْرَةَ»
کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان
باب : بچوں کا بالغ ہونا اور ان کی شہادت کا بیان
ہم سے عبداللہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے عبیداللہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے نافع نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ احد کی لڑائی کے موقع پر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ( جنگ پر جانے کے لیے ) پیش ہوئے تو انہیں اجازت نہیں ملی ، اس وقت ان کی عمر چودہ سال تھی ۔ پھر غزوہ خندق کے موقع پر پیش ہوئے تو اجازت مل گئی ۔ اس وقت ان کی عمر پندرہ سال تھی ۔ نافع نے بیان کیا کہ جب میں عمر بن عبدالعزیز کے یہاں ان کی خلافت کے زمانے میں گیا تو میں نے ان سے یہ حدیث بیان کی تو انہوں نے فرمایا کہ چھوٹے اور بڑے کے درمیان ( پندرہ سال ہی کی ) حد ہے ۔ پھر انہوں نے اپنے حاکموں کو لکھا کہ جس بچے کی عمر پندرہ سال کی ہوجائے ( اس کا فوجی وظیفہ ) بیت المال سے مقرر کردیں ۔
تشریح :
معلوم ہوا کہ پندرہ سال کی عمر ہونے پر بچے پر شرعی احکام جاری ہوجاتے ہیں اور اس عمر میں وہ گواہی کے قابل ہوسکتا ہے۔
معلوم ہوا کہ پندرہ سال کی عمر ہونے پر بچے پر شرعی احکام جاری ہوجاتے ہیں اور اس عمر میں وہ گواہی کے قابل ہوسکتا ہے۔