كِتَابُ الشَّهَادَاتِ بَابُ شَهَادَةِ المُرْضِعَةِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الحَارِثِ، قَالَ: تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً، فَجَاءَتِ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ: إِنِّي قَدْ أَرْضَعْتُكُمَا، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «وَكَيْفَ وَقَدْ قِيلَ، دَعْهَا عَنْكَ» أَوْ نَحْوَهُ
کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان
باب : دودھ کی ماں کی گواہی کا بیان
ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا عمر بن سعید سے ، وہ ابن ابی ملیکہ سے ، ان سے عقبہ بن حارث نے بیان کیا کہ میں نے ایک عورت سے شادی کی تھی ۔ پھر ایک عورت آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا تھا ۔ اس لیے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ۔ آپ نے فرمایا کہ جب تمہیں بتادیا گیا ( کہ ایک ہی عورت تم دونوں کی دودھ کی ماں ہے ) تو پھر اب اور کیا صورت ہوسکتی ہے اپنی بیوی کو اپنے سے جدا کردے یا اسی طرح کے الفاظ آپ نے فرمائے ۔
تشریح :
معلوم ہوا کہ رضاع کے بارے میں ایک ہی عورت مرضعہ کی شہادت کافی ہے جیسا کہ اس حدیث سے ظاہر ہے، اس سے مرضعہ کی شہادت کا بھی اثبات ہوا۔
معلوم ہوا کہ رضاع کے بارے میں ایک ہی عورت مرضعہ کی شہادت کافی ہے جیسا کہ اس حدیث سے ظاہر ہے، اس سے مرضعہ کی شہادت کا بھی اثبات ہوا۔