‌صحيح البخاري - حدیث 264

كِتَابُ الغُسْلِ بَابٌ: هَلْ يُدْخِلُ الجُنُبُ يَدَهُ فِي الإِنَاءِ قَبْلَ أَنْ يَغْسِلَهَا، إِذَا لَمْ يَكُنْ عَلَى يَدِهِ قَذَرٌ غَيْرُ الجَنَابَةِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَبْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالمَرْأَةُ مِنْ نِسَائِهِ يَغْتَسِلاَنِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ» زَادَ مُسْلِمٌ، وَوَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، عَنْ شُعْبَةَ «مِنَ الجَنَابَةِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 264

کتاب: غسل کے احکام و مسائل باب: کیا جنبی ہاتھ برتن میں ڈال سکتا ہے؟ ہم سے ابوالولید نے بیان کیا، انھوں نے کہا ہم سے شعبہ نے عبداللہ بن عبداللہ بن جبیر سے انھوں نے کہا کہ میں نے انس بن مالک سے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی کوئی زوجہ مطہرہ ایک برتن میں غسل کرتے تھے۔ اس حدیث میں مسلم بن ابراہیم اور وہب بن جریر کی روایت میں شعبہ سے من الجنابۃ کا لفظ ( زیادہ ) ہے۔ ( یعنی یہ جنابت کا غسل ہوتا تھا
تشریح : حافظ نے کہا کہ اسماعیل نے وہب کی روایت کو نکالا ہے۔ لیکن اس میں یہ زیادتی نہیں ہے۔ قسطلانی رحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ یہ تعلیق نہیں ہے کیونکہ مسلم بن ابراہیم توامام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کے شیخ ہیں اور وہب نے بھی جب وفات پائی توامام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی عمر اس وقت بارہ سال کی تھی۔ کیا تعجب ہے کہ آپ کو ان سے سماعت حاصل ہو۔ حافظ نے کہا کہ اسماعیل نے وہب کی روایت کو نکالا ہے۔ لیکن اس میں یہ زیادتی نہیں ہے۔ قسطلانی رحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ یہ تعلیق نہیں ہے کیونکہ مسلم بن ابراہیم توامام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کے شیخ ہیں اور وہب نے بھی جب وفات پائی توامام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی عمر اس وقت بارہ سال کی تھی۔ کیا تعجب ہے کہ آپ کو ان سے سماعت حاصل ہو۔