‌صحيح البخاري - حدیث 262

كِتَابُ الغُسْلِ بَابٌ: هَلْ يُدْخِلُ الجُنُبُ يَدَهُ فِي الإِنَاءِ قَبْلَ أَنْ يَغْسِلَهَا، إِذَا لَمْ يَكُنْ عَلَى يَدِهِ قَذَرٌ غَيْرُ الجَنَابَةِ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الجَنَابَةِ غَسَلَ يَدَهُ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 262

کتاب: غسل کے احکام و مسائل باب: کیا جنبی ہاتھ برتن میں ڈال سکتا ہے؟ ہم سے مسدد نے بیان کیا، انھوں نے کہا ہم سے حماد نے ہشام کے واسطے سے بیان کیا، وہ اپنے والد سے، وہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے، آپ نے فرمایا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غسل جنابت فرماتے تو ( پہلے ) اپنا ہاتھ دھوتے۔
تشریح : اس حدیث کے لانے سے غرض یہ ہے کہ جب ہاتھ پر نجاست کا شبہ ہو تو ہاتھ دھوکر برتن میں ڈالنا چاہئیے اور اگر کوئی شبہ نہ ہو تو بغیردھوئے بھی جائز ہے۔ اس حدیث کے لانے سے غرض یہ ہے کہ جب ہاتھ پر نجاست کا شبہ ہو تو ہاتھ دھوکر برتن میں ڈالنا چاہئیے اور اگر کوئی شبہ نہ ہو تو بغیردھوئے بھی جائز ہے۔