‌صحيح البخاري - حدیث 2614

كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا بَابُ هَدِيَّةِ مَا يُكْرَهُ لُبْسُهَا صحيح حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ المَلِكِ بْنُ مَيْسَرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ وَهْبٍ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «أَهْدَى إِلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُلَّةَ سِيَرَاءَ، فَلَبِسْتُهَا، فَرَأَيْتُ الغَضَبَ فِي وَجْهِهِ فَشَقَقْتُهَا بَيْنَ نِسَائِي»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 2614

کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان باب : ایسے کپڑے کا تحفہ جس کا پہننا مکروہ ہو ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا کہ مجھے عبدالمالک بن میسرہ نے خبر دی، کہا کہ میں نے زید بن وہب سے سنا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک ریشمی حلہ ہدیہ میں دیا تو میں نے اسے پہن لیا۔ لیکن جب غصے کے آثار روئے مبارک پر دیکھے تو اسے اپنی عورتوں میں پھاڑ کر تقسیم کردیا۔
تشریح : ابوصالح کی روایت میں یوں ہے فاطموں کو بانٹ دیا، یعنی فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہ اور فاطمہ بنت اسد کو جو حضرت علی رضی اللہ عنہ کی والدہ تھیں اور فاطمہ بنت حمزہ بن عبدالمطلب کو اور فاطمہ بنت شیبہ یا بنت عتبہ بن ربیعہ کو جو عقیل بن ابی طالب کی بیوی تھیں۔ ابوصالح کی روایت میں یوں ہے فاطموں کو بانٹ دیا، یعنی فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہ اور فاطمہ بنت اسد کو جو حضرت علی رضی اللہ عنہ کی والدہ تھیں اور فاطمہ بنت حمزہ بن عبدالمطلب کو اور فاطمہ بنت شیبہ یا بنت عتبہ بن ربیعہ کو جو عقیل بن ابی طالب کی بیوی تھیں۔