‌صحيح البخاري - حدیث 261

كِتَابُ الغُسْلِ بَابٌ: هَلْ يُدْخِلُ الجُنُبُ يَدَهُ فِي الإِنَاءِ قَبْلَ أَنْ يَغْسِلَهَا، إِذَا لَمْ يَكُنْ عَلَى يَدِهِ قَذَرٌ غَيْرُ الجَنَابَةِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، أَخْبَرَنَا أَفْلَحُ بْنُ حُمَيْدٍ، عَنِ القَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ، تَخْتَلِفُ أَيْدِينَا فِيهِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 261

کتاب: غسل کے احکام و مسائل باب: کیا جنبی ہاتھ برتن میں ڈال سکتا ہے؟ ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا، کہا ہم سے افلح بن حمید نے بیان کیا قاسم سے، وہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے، آپ نے فرمایا کہ میں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک برتن میں اس طرح غسل کرتے تھے کہ ہمارے ہاتھ باری باری اس میں پڑتے تھے۔
تشریح : یعنی کبھی میرا ہاتھ اور کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ کبھی دونوں ہاتھ مل بھی جاتے تھے۔ جیسا کہ دوسری روایت میں ہے۔ یعنی کبھی میرا ہاتھ اور کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ کبھی دونوں ہاتھ مل بھی جاتے تھے۔ جیسا کہ دوسری روایت میں ہے۔