كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا بَابُ بِمَنْ يُبْدَأُ بِالهَدِيَّةِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الجَوْنِيِّ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ - رَجُلٍ مِنْ بَنِي تَيْمِ بْنِ مُرَّةَ - عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ لِي جَارَيْنِ فَإِلَى أَيِّهِمَا أُهْدِي؟ قَالَ: «إِلَى أَقْرَبِهِمَا مِنْكِ بَابًا»
کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان
باب : ہدیہ کا اولین حقدار کون ہے؟
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ابوعمران جونی سے، ان سے بنو تیم بن مرہ کے ایک صاحب طلحہ بن عبداللہ نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میری دو پڑوسی ہیں، تو مجھے کس کے گھر ہدیہ بھیجنا چاہئے؟ آپ نے فرمایا کہ جس کا دروازہ تم سے قریب ہو۔
تشریح :
یہ اشارہ اس طرف ہے کہ رشتہ داروں کے بعد اس پڑوسی کا حق ہے جس کا دروازہ زیادہ قریب ہے۔ فرمایا کہ آپس میں تحائف دیا کرو اس سے محبت بڑھے گی۔
یہ اشارہ اس طرف ہے کہ رشتہ داروں کے بعد اس پڑوسی کا حق ہے جس کا دروازہ زیادہ قریب ہے۔ فرمایا کہ آپس میں تحائف دیا کرو اس سے محبت بڑھے گی۔