‌صحيح البخاري - حدیث 2591

كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا هِبَةِ المَرْأَةِ لِغَيْرِ زَوْجِهَا وَعِتْقِهَا، إِذَا كَانَ لَهَا زَوْجٌ فَهُوَ جَائِزٌ، إِذَا لَمْ تَكُنْ سَفِيهَةً صحيح حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ، عَنْ أَسْمَاءَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أَنْفِقِي، وَلاَ تُحْصِي، فَيُحْصِيَ اللَّهُ عَلَيْكِ، وَلاَ تُوعِي، فَيُوعِيَ اللَّهُ عَلَيْكِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 2591

کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان باب : اگر عورت اپنے خاوند کے سوا اور کسی کو کچھ ہبہ کرے یا غلام لونڈی آزاد کرے اور ہبہ کے وقت اس کا خاوند موجود ہو، توہبہ جائز ہے ہم سے عبیداللہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے عبداللہ بن نمیر نے بیان کیا، کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا، ان سے فاطمہ بنت منذر نے اور ان سے اسماءبنت ابی بکر رضی اللہ عنہا نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، خرچ کیا کر، گنا نہ کر، تاکہ تمہیں بھی گن کے نہ ملے اور جوڑ کے نہ رکھو، تاکہ تم سے بھی اللہ تعالیٰ ( اپنی نعمتوں کو ) نہ چھپالے۔
تشریح : یعنی اللہ پاک بھی تیرے اوپر کشائش نہیں کرے گا اور زیادہ روزی نہیں دے گا۔ اگر خیرات کرے گی، صدقہ دے گی تو اللہ پاک اور زیادہ دے گا۔ اس حدیث سے حضرت امام بخاری رحمہ اللہ نے یہ نکالا کہ خاوند والی عورت کا ہبہ صحیح ہے۔ کیوں کہ ہبہ اور صدقے کا ایک ہی حکم ہے۔ یعنی اللہ پاک بھی تیرے اوپر کشائش نہیں کرے گا اور زیادہ روزی نہیں دے گا۔ اگر خیرات کرے گی، صدقہ دے گی تو اللہ پاک اور زیادہ دے گا۔ اس حدیث سے حضرت امام بخاری رحمہ اللہ نے یہ نکالا کہ خاوند والی عورت کا ہبہ صحیح ہے۔ کیوں کہ ہبہ اور صدقے کا ایک ہی حکم ہے۔