‌صحيح البخاري - حدیث 2589

كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا بَابُ هِبَةِ الرَّجُلِ لِامْرَأَتِهِ وَالمَرْأَةِ لِزَوْجِهَا صحيح حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «العَائِدُ فِي هِبَتِهِ كَالكَلْبِ يَقِيءُ ثُمَّ يَعُودُ فِي قَيْئِهِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 2589

کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان باب : خاوند کا اپنی بیوی کو اور بیوی کا اپنے خاوند کو کچھ ہبہ کرنا ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب نے بیان کیا، کہا ہم سے ابن طاؤس نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنا ہبہ واپس لینے والا اس کتے کی طرح ہے جو قے کرکے پھر چاٹ جاتا ہے۔
تشریح : امام شافعی رحمہ اللہ اور امام احمد رحمہ اللہ نے اسی حدیث سے دلیل لی ہے اور ہبہ میں رجوع ناجائز رکھا ہے۔ صرف باپ کو اس ہبہ میں رجوع جائز رکھا ہے جووہ اپنی اولاد کو کرے۔ بدلیل دوسری حدیث کے جو اوپر گزر چکی اور حضرت امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے اگر اجنبی شخص کو کچھ ہبہ کرے تو اس میں رجوع جائز رکھا ہے جب تک وہ شے موہوب اپنے حال پر باقی ہو اور اس کا عوض نہ ملا ہو۔ امام شافعی رحمہ اللہ اور امام احمد رحمہ اللہ نے اسی حدیث سے دلیل لی ہے اور ہبہ میں رجوع ناجائز رکھا ہے۔ صرف باپ کو اس ہبہ میں رجوع جائز رکھا ہے جووہ اپنی اولاد کو کرے۔ بدلیل دوسری حدیث کے جو اوپر گزر چکی اور حضرت امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے اگر اجنبی شخص کو کچھ ہبہ کرے تو اس میں رجوع جائز رکھا ہے جب تک وہ شے موہوب اپنے حال پر باقی ہو اور اس کا عوض نہ ملا ہو۔