‌صحيح البخاري - حدیث 2551

كِتَابُ العِتْقِ بَابُ كَرَاهِيَةِ التَّطَاوُلِ عَلَى الرَّقِيقِ، وَقَوْلِهِ: عَبْدِي أَوْ أَمَتِي صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ العَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «المَمْلُوكُ الَّذِي يُحْسِنُ عِبَادَةَ رَبِّهِ، وَيُؤَدِّي إِلَى سَيِّدِهِ الَّذِي لَهُ عَلَيْهِ مِنَ الحَقِّ، وَالنَّصِيحَةِ وَالطَّاعَةِ لَهُ أَجْرَانِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 2551

کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں باب : غلام پر دست درازی کرنا اور یوں کہنا کہ یہ میرا غلام ہے یا لونڈی مکروہ ہے ہم سے محمد بن علاءنے بیان کیا، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا، انہوں نے برید بن عبداللہ سے، وہ ابوبردہ سے اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ غلام جو اپنے رب کی عبادت احسن طریق کے ساتھ بجالائے اور اپنے آقا کے جو اس پر خیرخواہی اور فرماں برداری ( کے حقوق ہیں ) انہیں بھی ادا کرتا رہے، تو اسے دوگنا ثواب ملتا ہے۔
تشریح : یہ اس لیے کہ اس نے دو فرض ادا کئے۔ ایک اللہ کی عبادت کا فرض ادا کیا۔ دوسرے اپنے آقا کی اطاعت کی جو شرعاً اس پر فرض تھی اس لیے اس کو دوگنا ثواب حاصل ہوا۔ ( فتح ) یہ اس لیے کہ اس نے دو فرض ادا کئے۔ ایک اللہ کی عبادت کا فرض ادا کیا۔ دوسرے اپنے آقا کی اطاعت کی جو شرعاً اس پر فرض تھی اس لیے اس کو دوگنا ثواب حاصل ہوا۔ ( فتح )