كِتَابُ العِتْقِ بَابُ العَبْدِ إِذَا أَحْسَنَ عِبَادَةَ رَبِّهِ وَنَصَحَ سَيِّدَهُ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَيُّمَا رَجُلٍ كَانَتْ لَهُ جَارِيَةٌ، فَأَدَّبَهَا فَأَحْسَنَ تَأْدِيبَهَا، وَأَعْتَقَهَا، وَتَزَوَّجَهَا فَلَهُ أَجْرَانِ، وَأَيُّمَا عَبْدٍ أَدَّى حَقَّ اللَّهِ وَحَقَّ مَوَالِيهِ فَلَهُ أَجْرَانِ»
کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں
باب : جب غلام اپنے رب کی عبادت بھی اچھی طرح کرے اور اپنے آقا کی خیر خواہی بھی تو اس کے ثواب کا بیان
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا، کہا ہم کو سفیان ثوری نے خبر دی صالح سے، انہوں نے شعبی سے، انہوں نے ابوبردہ سے اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کسی کے پاس بھی کوئی باندی ہو اور وہ اسے پورے حسن و خوبی کے ساتھ ادب سکھائے، پھر آزاد کرکے اس سے شادی کرلے تو اسے دوگنا ثواب ملتا ہے اور جو غلام اللہ تعالیٰ کے حقوق بھی ادا کرلے اور اپنے آقاو¿ں کے بھی تو اسے بھی دوگنا ثواب ملتا ہے۔
تشریح :
اسلامی شریعت میں عورت مرد سب کو تعلیم دینا چاہئے یہاں تک کہ لونڈی غلاموں کو بھی علم حاصل کرانا ہر مسلمان مرد عورت پر فرض ہے۔ مگر علم وہ جس سے شرافت اور انسانیت پیدا ہو، نہ آج کے علوم مروجہ جو انسان نما حیوانوں میں اضافہ کراتے ہیں۔ العلوم قال اللہ قال رسولہ قال الصحابۃ ہم اولوا العرفان یعنی حقیقی علم وہ ہے جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پھر آپ کے صحابہ نے پیش فرمایا۔
اسلامی شریعت میں عورت مرد سب کو تعلیم دینا چاہئے یہاں تک کہ لونڈی غلاموں کو بھی علم حاصل کرانا ہر مسلمان مرد عورت پر فرض ہے۔ مگر علم وہ جس سے شرافت اور انسانیت پیدا ہو، نہ آج کے علوم مروجہ جو انسان نما حیوانوں میں اضافہ کراتے ہیں۔ العلوم قال اللہ قال رسولہ قال الصحابۃ ہم اولوا العرفان یعنی حقیقی علم وہ ہے جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پھر آپ کے صحابہ نے پیش فرمایا۔