كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ بَابُ الوُقُوفِ وَالبَوْلِ عِنْدَ سُبَاطَةِ قَوْمٍ صحيح حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ قَالَ لَقَدْ أَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُبَاطَةَ قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا
کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں
باب : کسی قوم کی کوڑے کے پاس ٹھہرنا اور وہاں پیشاب کرنا
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے، ان سے منصور نے، ان سے ابووائل نے اور ان سے حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، یا یہ کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک قوم کی کوڑی پر تشریف لائے، اورآپ نے وہاں کھڑے ہو کر پیشاب کیا۔
تشریح :
مقصد یہ ہے کہ کوڑی جہاں کوڑا کرکٹ ڈالا جاتا ہے ایک عوامی جگہ ہے جہاں پیشاب وغیرہ کیا جاسکتا ہے۔ ایسی چیزوں پر جھگڑا بازی درست نہیں بشرطیکہ وہ عوامی ہوں، کھڑے ہو کر پیشاب کرنا بھی جائز ہے بشرطیکہ چھینٹوں سے کامل طور پر بچا جا سکے۔ اگر ایسا خطرہ ہو تو کھڑے ہو کر پیشاب کرنا جائز نہیں۔ جیسا کہ آج کل پتلون باز لوگ کرتے رہتے ہیں۔
مقصد یہ ہے کہ کوڑی جہاں کوڑا کرکٹ ڈالا جاتا ہے ایک عوامی جگہ ہے جہاں پیشاب وغیرہ کیا جاسکتا ہے۔ ایسی چیزوں پر جھگڑا بازی درست نہیں بشرطیکہ وہ عوامی ہوں، کھڑے ہو کر پیشاب کرنا بھی جائز ہے بشرطیکہ چھینٹوں سے کامل طور پر بچا جا سکے۔ اگر ایسا خطرہ ہو تو کھڑے ہو کر پیشاب کرنا جائز نہیں۔ جیسا کہ آج کل پتلون باز لوگ کرتے رہتے ہیں۔