كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ دَفْعِ السِّوَاكِ إِلَى الأَكْبَرِ صحيح وَقَالَ عَفَّانُ، حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَرَانِي أَتَسَوَّكُ بِسِوَاكٍ، فَجَاءَنِي رَجُلاَنِ، أَحَدُهُمَا أَكْبَرُ مِنَ الآخَرِ، فَنَاوَلْتُ السِّوَاكَ الأَصْغَرَ مِنْهُمَا، فَقِيلَ لِي: كَبِّرْ، فَدَفَعْتُهُ إِلَى الأَكْبَرِ مِنْهُمَا قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: اخْتَصَرَهُ نُعَيْمٌ، عَنِ ابْنِ المُبَارَكِ، عَنْ أُسَامَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ
کتاب: وضو کے بیان میں
باب: بڑے آدمی کو مسواک دینا
عفان نے کہا کہ ہم سے صخر بن جویریہ نے نافع کے واسطے سے بیان کیا، وہ ابن عمر رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے دیکھا کہ ( خواب میں ) مسواک کر رہا ہوں تو میرے پاس دو آدمی آئے۔ ایک ان میں سے دوسرے سے بڑا تھا، تو میں نے چھوٹے کو مسواک دے دی پھر مجھ سے کہا گیا کہ بڑے کو دو۔ تب میں نے ان میں سے بڑے کو دی۔ ابوعبداللہ بخاری کہتے ہیں کہ اس حدیث کو نعیم نے ابن المبارک سے، وہ اسامہ سے، وہ نافع سے، انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مختصر طور پر روایت کیا ہے۔
تشریح :
معلوم ہوا کہ ایسے مواقع پر بڑے آدمی کا احترام ملحوظ رکھنا ضروری ہے۔ نیز یہ بھی معلوم ہواکہ دوسرے آدمی کی مسواک بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔
معلوم ہوا کہ ایسے مواقع پر بڑے آدمی کا احترام ملحوظ رکھنا ضروری ہے۔ نیز یہ بھی معلوم ہواکہ دوسرے آدمی کی مسواک بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔