كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ بَابُ إِثْمِ مَنْ ظَلَمَ شَيْئًا مِنَ الأَرْضِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ كَانَتْ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أُنَاسٍ خُصُومَةٌ فَذَكَرَ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقَالَتْ يَا أَبَا سَلَمَةَ اجْتَنِبْ الْأَرْضَ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ظَلَمَ قِيدَ شِبْرٍ مِنْ الْأَرْضِ طُوِّقَهُ مِنْ سَبْعِ أَرَضِينَ
کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں
باب : اس شخص کا گناہ جس نے کسی کی زمین ظلم سے چھین لی
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا، ان سے حسین نے بیان کیا، ان سے یحییٰ بن ابی کثیر نے کہ مجھ سے محمد بن ابراہیم نے بیان کیا، ان سے ابوسلمہ نے بیان کیا کہ ان کے اور بعض دوسرے لوگوں کے درمیان ( زمین کا ) جھگڑا تھا۔ اس کا ذکر انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے کیا تو انہوں نے بتلایا، ابوسلمہ ! زمین سے پرہیز کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اگر کسی شخص نے ایک بالشت بھر زمین بھی کسی دوسرے کی ظلم سے لے لی تو سات زمینوں کا طوق ( قیامت کے دن ) اس کے گردن میں ڈالا جائے گا۔
تشریح :
چوں کہ زمینوں کے سات طبق ہیں۔ اس لیے ظلم سے حاصل کی ہوئی زمین سات طبقوں تک طوق بنا کر اس کے گلے میں ڈالی جائے گی۔ زمین کے سات طبق کتاب و سنت سے ثابت ہیں۔ ان کا انکار کرنے والا قرآن و حدیث کا منکر ہے۔ تفصیلات کا علم اللہ کوہے۔ و ما یعلم جنود ربک الا ہو ( المدثر : 31 ) امام شوکانی فرماتے ہیں : و فیہ ان الارضین السبع اطباق کالسموات و ہو ظاہر قولہ تعالیٰ و من الارض مثلہن خلافا لمن قال ان المراد بقولہ سبع ارضین سبعۃ اقالیم ( نیل ) یعنی اس سے ثابت ہوا کہ آسمانوں کی طرح زمینوں کے بھی سات طبق ہیں جیسا کہ آیت قرآنی و من الارض مثلہن میں مذکور ہے یعنی زمینیں بھی ان آسمانوں ہی کے مانند ہیں۔ اس میں ان کی بھی تردید ہے جو سات زمینوں سے ہفت اقلیم مراد لیتے ہیں جو صحیح نہیں ہے۔
چوں کہ زمینوں کے سات طبق ہیں۔ اس لیے ظلم سے حاصل کی ہوئی زمین سات طبقوں تک طوق بنا کر اس کے گلے میں ڈالی جائے گی۔ زمین کے سات طبق کتاب و سنت سے ثابت ہیں۔ ان کا انکار کرنے والا قرآن و حدیث کا منکر ہے۔ تفصیلات کا علم اللہ کوہے۔ و ما یعلم جنود ربک الا ہو ( المدثر : 31 ) امام شوکانی فرماتے ہیں : و فیہ ان الارضین السبع اطباق کالسموات و ہو ظاہر قولہ تعالیٰ و من الارض مثلہن خلافا لمن قال ان المراد بقولہ سبع ارضین سبعۃ اقالیم ( نیل ) یعنی اس سے ثابت ہوا کہ آسمانوں کی طرح زمینوں کے بھی سات طبق ہیں جیسا کہ آیت قرآنی و من الارض مثلہن میں مذکور ہے یعنی زمینیں بھی ان آسمانوں ہی کے مانند ہیں۔ اس میں ان کی بھی تردید ہے جو سات زمینوں سے ہفت اقلیم مراد لیتے ہیں جو صحیح نہیں ہے۔