كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ السِّوَاكِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ غَيْلاَنَ بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَجَدْتُهُ «يَسْتَنُّ بِسِوَاكٍ بِيَدِهِ يَقُولُ أُعْ أُعْ، وَالسِّوَاكُ فِي فِيهِ، كَأَنَّهُ يَتَهَوَّعُ»
کتاب: وضو کے بیان میں
باب: مسواک کے بیان میں
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا، کہا ہم سے حماد بن زید نے غیلان بن جریر کے واسطے سے نقل کیا، وہ ابوبردہ سے وہ اپنے باپ سے نقل کرتے ہیں کہ میں ( ایک مرتبہ ) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے آپ کو اپنے ہاتھ سے مسواک کرتے ہوئے پایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ سے اع اع کی آواز نکل رہی تھی اور مسواک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ میں تھی جس طرح آپ قے کر رہے ہوں۔
تشریح :
اگرحلق کے اندر سے مسواک کی جائے تو اس قسم کی آواز نکلا کرتی ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اس وقت یہی کیفیت تھی۔ مسواک کرنے میں مبالغہ کرنا مراد ہے۔
اگرحلق کے اندر سے مسواک کی جائے تو اس قسم کی آواز نکلا کرتی ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اس وقت یہی کیفیت تھی۔ مسواک کرنے میں مبالغہ کرنا مراد ہے۔