كِتَابُ الإِجَارَةِ بَابُ خَرَاجِ الحَجَّامِ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ خَالِدٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ احْتَجَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَعْطَى الْحَجَّامَ أَجْرَهُ وَلَوْ عَلِمَ كَرَاهِيَةً لَمْ يُعْطِهِ
کتاب: اجرت کے مسائل کا بیان
باب : پچھنا لگانے والے کی اجرت کا بیان
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا، ان سے خالد نے، ان سے عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھنا لگوایا اور پچھنا لگانے والے کو اجرت بھی دی، اگر اس میں کوئی کراہت ہوتی تو آپ کاہے کو دیتے۔
تشریح :
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے گویا اس شخص کا رد کیا، جو حجام کی اجرت کو حرام کہتا تھا۔ جمہور کا یہی مذہب ہے کہ وہ حلال ہے۔ حدت خون میں پچھنا لگانا بہت مفید ہے۔ عربوں میں یہ علاج اس مرض کے لیے عام تھا۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے گویا اس شخص کا رد کیا، جو حجام کی اجرت کو حرام کہتا تھا۔ جمہور کا یہی مذہب ہے کہ وہ حلال ہے۔ حدت خون میں پچھنا لگانا بہت مفید ہے۔ عربوں میں یہ علاج اس مرض کے لیے عام تھا۔