كِتَابُ السَّلَمِ بَابُ الرَّهْنِ فِي السَّلَمِ صحيح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ تَذَاكَرْنَا عِنْدَ إِبْرَاهِيمَ الرَّهْنَ فِي السَّلَفِ فَقَالَ حَدَّثَنِي الْأَسْوَدُ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَرَى مِنْ يَهُودِيٍّ طَعَامًا إِلَى أَجَلٍ مَعْلُومٍ وَارْتَهَنَ مِنْهُ دِرْعًا مِنْ حَدِيدٍ
کتاب: بیع سلم کے بیان میں
باب : بیع سلم میں گروی رکھنا
ہم سے محمد بن محبوب نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیا ن کیا، ان سے اعمش نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم نے ابراہیم نخعی کے سامنے بیع سلم میں گروی رکھنے کا ذکر کیا تو انہوں نے کہا ہم سے اسود نے بیان کیا، اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک یہودی سے ایک مقررہ مدت کے لیے غلہ خریدا اور اس کے پاس اپنی لوہے کی زرہ گروی رکھ دی تھی۔
تشریح :
یہ مسئلہ تو قرآن شریف سے ثابت ہے اذا تداینتم بدین الی اجل مسمیٰ فاکتبوہ ( البقرۃ : 38 ) آخر تک۔ پھر فرمایا فرہانا مقبوضۃ ( البقرۃ283 ) یعنی جب کسی مقررہ وقت کے لیے قرض لو تو کوئی چیز بطور ضمانت گروی رکھ لو۔
یہ مسئلہ تو قرآن شریف سے ثابت ہے اذا تداینتم بدین الی اجل مسمیٰ فاکتبوہ ( البقرۃ : 38 ) آخر تک۔ پھر فرمایا فرہانا مقبوضۃ ( البقرۃ283 ) یعنی جب کسی مقررہ وقت کے لیے قرض لو تو کوئی چیز بطور ضمانت گروی رکھ لو۔